سلام و دعا ۔ ۔ ۔
ہوتا ہے شب و روز تماشا مرے آگے
مکافاتِ اعمال، جزا و سزا، قانونِ قدرت کی اٹل شق ۔ ۔ ۔
جو چپ رہے گی زبانِ خنجر، لہو پکارے گا آستیں کا ۔ ۔ ۔
لیکن کلامِ الہی نے ایک راز وا کیا کہ معافی کا بھی سو فی صد امکان ہمیشہ موجود ۔ ۔ ۔
سواے ایک جرم کے ۔ ۔ ۔
اور وہ ہے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جناب میں گستاخی ۔۔۔
حجرات ہو یا ابو لہب کے ٹوٹتے ہاتھ یا سور کی تھوتھنی والے زنیم کی ابتلا ۔۔۔
اِس جرم کی سزا ذلت، یہاں بھی اور یقیناٗ وہاں بھی ۔۔۔
سوچنے والا دماغ، پُر بصیرت قلب اور دیدہِ عبرت نگاہ کی ضرورت ہے ۔ ۔ ۔
شک نہیں یقین، کوئ نہ بچا ہے نہ بچے گا ۔۔۔
لے سانس بھی آہستہ کہ نازک ہے بہت کام
آفاق کی اِس کارگہ شیشہ گری کا
AKHTAR N JANJUA
http://anjanjua.blogspot.com/
http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz
No comments:
Post a Comment