AKHTAR N JANJUA

Allah created humans from a male and a female and made into tribes and nations for identification. However the most righteous is the most honoured. No Arab has any superiority over a non-Arab nor is a White any way better than a Black. All created beings are the decendants of Adam and existence of Adam sprang from dust. hence all claims to superiority and greatness, all demands for blood or ransom and all false traits or trends of rule are false.

Breaking

Wednesday, November 29, 2017

9:56 AM

شہہ بطہا ٴﷺ !

سلام و دعا

لامحدود درود و سلام شہہ بطہا ﷺ پر کہ جن کے لیئے اللہ کریم نے انبیا کرام صلوات اللہِ اجمعین سے عمد لیا۔

 جنہیں رحمتہ العالمین بنایا۔

 مدثر و مزمل و طحہ و یاسین کے القاب سے بلایا۔

جن کے اندر تمام پیغمبرانِ کرام کے جمیع کمالات و معجزات کو یکتا کر دیا۔ 

جن کی آمد کے لیئے آدم علیہ السلام سے لے کر عیسی علیہ السلام تک انبیا و رسل انتظار کرتے رہے:۔

خلیل اللہ نے جس کے لیئے حق سے دعائیں کیں
ذبیح اللہ نے وقتِ ذبح جس کی التجائیں کیں

جو بن کر روشنی پھر دیدہِ یعقوب میں آیا
جسے یوسف نے اپنے حسن کے نیرنگ میں پایا

وہ جس کی یاد میں داود نے نغمہ سرائ کی
وہ جس کے نام پر شاہ سلیماں نے گدائ کی

دلِ یحیئ میں ارماں رہ گئے جس کی زیارت کے
لبِ عیسی پہ آے وعظ جس کی شانِ رحمت کے


وہی شہہ بطہا ﷺ کہ جن کے ناموس و حرمت پر مردانِ عرب و عجم صدیوں سے سر کٹاتے چلے آے ہیں اور دیوانہ وار روزِ محشر تک یوں ہی نعرے لگاتے ہوے سر کٹاتے جائیں گے ۔ ۔ ۔    ’رہے  گا یونہی اُن کا چرچا رہے گا‘۔

سب فنا ہو جائیں گے کافی، و لیکن حشر تک
نعتِ حضرت کا زبانوں پر سخن رہ جاے گا 

الحمد للہ پاکستان کے غیور مسلمانوں نے یہ ثابت کر دیا کہ وہ بے حسی،  ظلم و ستم، لوٹ کھسوٹ،  جھوٹ اور ناانصافی کو تو برداشت کر سکتے ہیں لیکن حرمتِ شہہ بطہاﷺ پر کسی قسم کا حرف 
نہیں آنے دیں گے اور اُس کے لیئےجان تو کیا جہان کی بھی کوئ حیثیت نہیں۔


سازش سے جو کچھ کرنے کی کوسششِ مردودانہ کی گئی وہ اسلام کے نام پر بننے والی ریاست میں نہیں ہونی چاہیے تھی۔ ۔ ۔ ۔ لیکن۔۔ ۔ ۔ ۔ 


اُس کے بعد جو ہوا ، اُس نے مہر ثبت کر دی کہ ناموسِ خاتم النبییین ﷺ کے کسی بھی گوشے پر  مردودانِ کُل جہاں، کبھی بھی، کہیں بھی ، کسی بھی چالاکی اور خیانت کے مرتکب ہوے تو ۔ ۔ ۔  وہاں  تو یقینا جہنم نشین ہوں گے اور اسکی گواہی پورا قرانِ حکیم اور سورہ لہب و قلم و حجرات ببانگ دہل دے رہے ہیں ۔۔۔لیکن یہاں بھی ناکامی و ذلت اُن کا مقدر بنے گی۔ 

 کیونکہ ہر غلامِ محمدﷺ کا یہ عہدِ لامتزلزل ہے :۔

نہ جب تک کٹ مروں میں خواجہِ بطہا کی حرمت پر
خدا شاہدہے، کامل میرا ایمان ہو نہیں سکتا



اختر جنجوعہ

Saturday, November 25, 2017

12:05 PM

NEVER REINFORCE A MISTAKE !

Salam O Dua ...

An extremely unfortunate scenario is building up at Faizabad and in fact, if the news coming in are to be believed, the entire country is on the brink ... Some facts are :
  • The settled issue was poked intentionally by the wizards ‘in the corridors’... and no amount of lies, propaganda, ads, and cover-ups can hide the truth ... as vivid as the SUN which can be silhouetted by the clouds for some time but ultimately IT SHINES.
  • ‘Rolling of the Head’ demand first came from the CM Punjab and Committee was formed by the Party Head.
  • Chairman of the Committee said on record ... 'IT WAS DELIBERATE'. 
  • Notwithstanding the clumsy arguments and interpretations by the so-called Libs ... Namoos-e-Risalat remains the cornerstone of the Islamic Faith ... THERE NEVER WAS/IS/WILL BE ANY COMPROMISE WHATSOEVER ...
Few facts about the people sitting at Faizabad :
  • They are Patriots and Peaceful.
  • Their leadership must wake up to the certain realities, DISUNITY BEING THE BIGGEST.
  • Barring few most of their leaders are self-centered.
  • They have been the natural base of support for the Sharifs.
  • They should do some serious soul searching as to why they have no say in the corridors of Power ... DESPITE BEING A MAJORITY.
  • Media which covers for hours the accidental death of a wild boar on the road completely ignores them, barring an odd House.

THE POWERS THAT ARE MUST CONSIDER THE LONG TIME CONSEQUENCES BEFORE EMBARKING UPON SOME SENSELESS ADVENTURE ... 'DO NOT REINFORCE THE MISTAKE'.


The people sitting OUT THERE are echoing YOUR DEMAND ... AND ... THEY ARE SAYING IT LOUD AND CLEAR ...

مجھے دیں نہ غیظ میں دھمکیاں، گریں لاکھ بار یہ بجلیاں
مری سلطنت یہی آشیاں، مری ملکیت یہی عشق ہے







Akhtar N Janjua


Thursday, November 23, 2017

1:01 PM

سوال ہے ۔ ۔ ۔

سلام و دعا

میجر اسحاق شہید اور تابوت پر سر رکھے بیٹی کی تصویریں دیکھ کر دل سے دعائیں نکلیں، آنکھیں  نمناک ہویئں اور قلب و دہن پکار اٹھے ۔ ۔ ۔  

شہیدوں کو سلام

غازیوں کو سلام

دین و وطن پر قربان ہونے والے شہدا کے پاکیزہ اجساد پر کھڑے ہو کر اللہ کریم کے شکر  گذار عظیم والدین کو سلام 

کالے بالوں اور شیر خوار نونہالوں والی تقدس مآب بیوہ بیٹیوں کو سلام

یہ وطن، اس کی سلامتی اور سربلندی انہی قربانیوں کی مرہونِ میت ہے کیونکہ:

شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے

:یہ تصویریں سوال کناں ہیں

 پوری قوم سے،  قوم کے ووٹوں سے اعلی ترین ایوانوں میں بیٹھنے والے باضمیر قومی نمائندوں سے، ۱ور عزت مآب منصفوں سے کہ یہ کہاں کا انصاف  ہے کہ کچھ قرمان ہوتے رہیں اور کچھ بلوان ہوتے رہیں، کچھ جان پر کھیل جائیں اور کچھ جان پر آن پڑے تو غیر ملکی محلوں، بدیسی ہسپتالوں اور بلا رسید مینشنوں میں جا دبکیں، کچھ چند کے کرتوتوں کی وجہ سے سارے مطعون ٹھہریں اور اور کچھ سب کچھ کر کے بھی مظلوم ٹھہریں۔  

جو نیا اصولِ وفاداری و جہان بانی وضع کیا گیا ہے،  اُس کا اطلاق کرتے ہوے :۔

 کیوں نہ ان شہدا کی جگہ پر کسی نااہل، کورٹ مارشل شدہ کو بارڈر پوسٹوں پر بٹھا دیا جاے؟

 جنرل پرویز مشرف کو مسلح افواج کا سربراہ بنا دیا جاے؟

عدلیہ کی باگ ڈور جناب جسٹس افتخار چوہدری کے سپرد کر دی جاے؟






سوچنا ضروری ہے، اللہ کریم توفیق دے۔




اختر جنجوعہ

Sunday, November 19, 2017

4:28 PM

FOR ALL ... OUT THERE !


Salam & Duaien !

(Heart breaking ... more dead bodies from Turbat ... Accidents .... Excesses ... Indifference ... Defiance ... Statements ... Stalemate ... اندھیر نگری چوپٹ راج)


The Genuines ...

The Geniuses ...

The Concerned ...

The Patriots  ...

The Hapless ...

The Hopeless ...

The Indecisive ...

The Intransigents ...

The Surreptitious ...

The Looters ...

The Abettors ...

The Usurpers ...

The Approvers ...

The Sycophants ...

The Psychopaths ...

The Sociopaths ...

The Sick ...

The Kick ... 

The Outlaws ...

The Inlaws ...

Have Mercy on Pakistan ... ENOUGH IS ENOUGH ... See the approaching dangers and lurking wolves ...


‘It is against stupidity in every shape and form that we have to wage our eternal battle. But how can we wonder at the want of sense on the part of those who have had no advantages, when we see such plentiful absence of that commodity on the part of those who have had all the advantages?’




Akhtar N Janjua

Saturday, November 18, 2017

2:21 PM

منشورِ ڈکیتاں !


سلام و دعا


سنہ تھا نوے کا، گذر رہے تھے امریکہ کے ییلو سٹون پارک سے، دوستوں کو ایک شعر سنایا تھا، اگر صحیح محفوظ رہ گیا ہو حافظے میں تو شاید کچھ یوں تھا:۔

بڑے شوق سے میرا گھر جلا کوئ آنچ تجھ پر نہ آے گی
یہ زباں کسی نے خرید لی، یہ قلم کسی کا غلام ہے

اور یہی کہانی ہے ہمارے پیارے پاکستان کی، یہاں سنھ پر سنھ لگتی رہی لیکن مجال ہے کہ عقیدتوں، ارادتوں میں کوئ فرق پڑا ہواور لیڈروں کی حماقتوں اور دریدہ دہنی پر کوی زبان کھلی ہو ۔ ۔ ۔

 ڈاکووں نے دل جمعی سے لوٹا، جھوٹ کی پینگ پر ہمیشہ لیا جھوٹا، دھوکہ فراڈ، روزِ روشن کی طرح عیاں چوری ۔ ۔ ۔ پھر بھی ۔۔۔ ارے ہاے ہاے یہ مجبوری ۔ ۔ ۔ عوام کی ۔۔۔

"اُن" کا طریقہِ واردات اور منشور ابدی یہی رہا :۔ 

مقصد  (جو ملےلوٹ لینا ہے)

حصولِِ مقصد کے لئے ہمہ تن تدبیر ( کچھ بھی ممنوع نہیں خوشامد سے لے کر، ۔۔۔ ۔۔ وغیرہ وغیرہ)

نگہ بلند (ہدف پر ٹھیک ٹھیک نشانہ لگانے کے لئے)

سخن دلنواز (کندھوں کی پہچان اور گھسنے کا استھان بناننے کے لئے، کہیں رشتے داری ہو جاے تو پھر تو ۔ ۔ ۔ مرزا یار پھرے)

جڑ جاو، پاکستان بنا ہی اس لئے تھا ۔۔۔ 

مشکل وقت آے تو مدر کنٹری ہے نا۔۔ وہاں ڈاکٹر بھی ہیں ، ہسپتال بھی اور سب سے بڑھ کر ہر دشمنِ ِ پاکستان کے لئے پناہ بھی۔ 

جان بچانا فرض ہے  ۔۔

زندہ رہنا ضروری ہے ۔۔۔

’وہیں سے دوبارہ‘ شروع کرنے کے لئے ۔۔۔

عوام کا کیا ہے ۔۔۔ ہیں جی

اور خدا وندِ کریم کو کس نے دیکھا ہے؟؟


اور پھر استعفی آگیا ۔۔

لالو پرشاد یادو کی طرح “ہم لوٹ کے آؤں گا” 


انا للہ و انا علیہ راجعون


اختر جنجوعہ

11:39 AM

جوش نہیں ہوش !

سلام و دعا ۔ ۔ ۔

ہر مسلمان جس نے صدقِ دل سے بقائمیِ ہوش و حواس ، قلب و دہن سے دونوں شہادتیں دی ہوں کہ ‘اللہ وحدہ لا شریک ہےاور صرف اور صرف وہی معبود ہے’  اور  ‘محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور رسول ہیں’ 
وہ اس سراے چند روزہ میں اور نہ ہی اخروی دنیا میں اس شہادت سے دستبردار ہو سکتا ہے،اور ناموسِ رسالت اور ختمِ نبوت اس شہادت کے بنیادی ارکان ہیں 

ایک جرم کا ارتکاب ہوا، پہلے تاویلوں سے، احمقانہ اور جاہلانہ بیانیوں اور تجزئیوں کے  ذریعے یہ کہا گیا کہ واویلا نہ کیا جاے سب کچھ ٹھیک اور قانونی طریقے سے کیا گیا ہے ۔۔۔  پھر پینترا بدلا اور غلطی کا اقرار کیا ۔ ایک خادم ہونے کے دعویدار نے انگلئِ شہادت، بازوؤں اور سر کو زور زور سے ہلاتے ہوے فرمایا کہ غلطی کے مرتکب لوگوں کو اٹھا کر باہر پھینک دیا جاے۔ پھر ایک کمیٹی بنی اور تحقیق کے بعدکمیٹی کے سربراہ کا بیان ریکارڈ پر ہے۔

خادم ہونے کے دعویدار کے مطالبے کے حق میں ایک اصلی خادم نے محفل سجا دی۔ آپ کو ان کی زبان سے، طریقے سے اختلاف ہو سکتا ہے اور لوگوں کو ہے لیکن ان کے مطالبات سے کوی مسلمان  پہلو تہی نہیں کر سکتا۔ 

اقتداری اور اختیاری اسپ کے شاہسواروں کو ادراک کرنا چاہئیے کہ اگر فاقہ کش جسے بھوک، ناانصافی اور لوٹ نے بے حال کر رکھا ہے، اُس کے اندر سے اگر کسی  ‘باہرلے’ کو خوش کرنے کے لئے تم نے ‘روحِ محمدص’ نکال دی تو پھر پیچھے بچے گا کیا؟

فیض آباد دھرنے کو دو ہفتے ہونے کو آ رہے ہیں ۔۔ اسی مسلک کے ایک دوسرے گروہ کا دھرنا بھی اس سے قبل انہی مطالبات پر بہت دن تک چلا۔ 

اور یہ یقینناً اسی دباو کا نتیجہ ہے کہ حزف شدہ الفاظ و مضامین دوبارہ لوٹ آے  ہیں۔ 


آج کا فیصلہ کہ دھرنا مذاکرات سے یا پھر بزور بازو کل دس بجے تک ختم کیا جاے، اس بات کا متقاضی ہے کہ جوش نہیں ہوش سے کام لیا جاے۔ چند باتیں اور حقائق مدِنظر رکھے جائیں:۔

  • جرم عمدا کیا جاے یا خطا سے ۔ ۔ اُس کی سزا ہے۔
  • اس گروہ کی وطن سے محبت اور امن سے الفت مسلم ہے
  • ملک کی اکژیت اس گروہ سے متعلق ہے
  • ان میں اتحاد کا جو فقدان ہے، وہ ان کے ماننے والوں کی وجہ سے نہیں، ان کی زعما کی کے ٹو سے بلند اناپرستی کی وجہ سے ہے، ان کے لیڈروں کی ہٹ دھرمی اپنی جگہ، لکشمی دیوی سے محبت ایک طرف، انا خانم سے پیار تسلیم، لیکن ان کے ماننے والوں کے دل اکٹھے ہیں اور یہ اس وقت بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔اور اگر کچھ غلط ہوا تو بہت غلط ہو جاے گا۔

اس لیئے یہ ملک ماڈل ٹاون جیسے کسی اور سانحے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

تدبیر سے کام لیجئیے، مجرموں کا قرار واقعی سزا دیئجے، اور دنیا اور آخرت میں رسوائیاں مت خریدیئے کہ دین ذاتی معاملہ ہے۔


کربلا کا لٹا قافلہ جب واپس مدینہ پہنچا تو استقبال کرتے ہوے،
 حضرت عبداللہ بن جابر انصاری رض نے روتے ہوے کہا تھا
 "یہ امت روزِ قیامت اپنے نبی کو کیا منہ دکھاے گی"
 یہ سوال آج بھی ہم سب کا منہ چڑا رہا ہے۔



Our life always expresses the result of our dominant thoughts

Tell your boss what you think of him and the truth shall 
set you free


اختر جنجوعہ

Sunday, November 12, 2017

2:20 PM

اہمیتِ احساس !

سلام اور دعائیں 

میں آج کل ‘حرکت’ کی ‘برکت’ سے مستفید ہو رہا ہوں، تحریریں پڑھ رہا ہوں اور تقریریں کر رہا ہوں ۔

نئے نئے لوگ اور نئے نئے مقامات سےشناسائ ہو رہی ہے۔ طالبِ علم ہوں،  نئی چیزیں نئے مضامین، مباحث اور مذاکرے کشادگئِ ذہن اور وسعتِ قلب کا سبب ہیں ۔  

چلتے چلتے دھند میں لپٹی، مٹی سے اٹی اور بےہنگم ٹریفک سے پریشان داتا کی نگری آگئی،شہر میں  ۱۲ کلو میٹر کا سفر ۱۲۰ منٹ میں طے کیا،  عشا صاحبِ کشف المحجوب کے احاطے والی مسجد میں ادا کی، صاحب رح کو ہدئیہِ عقیدت پیش کیا۔ سید شجاعت رسول قادری صاحب کے ہاں جا کر فاتحہ خوانی کی جنہوں نے کمالِ محبت سے آدھا درجن نادر کتابوں سے نوازا۔  اللہ کریم انھیں جزاےخیر سے نوازے۔ 

اندرونِ شہر ایک تاریخی اور انتہای اثر و رسوخ والے مہمان نواز خاندان کے ساتھ کچھ وقت گذارا۔ ان کی خاندانی شہرت، روایات اور واقعات سے واقفیت حاصل ہوئ۔  وہاں موجود ایک زندہ دل لیکن صدمات سےچور بزرگ نے محفل کو اپنی رنگیں باتوں سے مرغزار بھی بنایا اور غمگین قصوں سے سوگوار بھی بنایا۔ 

کہنے لگے میں اس احساس سے ہمہ وقت مغلوب رہتا ہوں کہ ہم سے کہیں کوئ غلطی ہوی ہے کوی یزدانی حدود کی خلاف ورزی ہوی ہے کوی حقوق العباد پامال ہوے ہیں جن کا ہمیں علم نہیں ہے۔ 

میں نے اُنھیں کہا کہ یہ ‘احساس’ ہی تو بڑی نعمت ہے اور یہی بندے کو اللہ کریم سے ملاتا ہے۔ برات کراتا ہےاور چھٹکارا دلاتا ہے۔ آسان حل ہے ‘استغفار’۔ 

فرمایا خداوندِ ذوالجلال نے کہ “میری رحمت سے نا امید نہ ہو اگر دانستہ یا نادانستہ اپنے ساتھ ظلم کر چکے ہو تو میرے پاس لوٹ آو، میں معاف کرنے والا ہوں”۔

اور فرمایا رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ “ہر آدمی گناہ گار ہو سکتا ہے اور بہترین وہ ہیں جو احساس کرتے ہیں اور توبہ کے ذریعے چھٹکارا پاتے ہیں”۔

عمر خیام نے کیا خوبصورت بات کہی ہے :۔

ناکردہ گناہ ‘در جہاں کیست’ بگو
آن کس کہ گناہ نہ کرد چوں زیست، بگو

من بد کنم و تو بد مکافات دہئ
پس فرق میان من و تو چیست، بگو 

یعنی اے اللہ تو ہی بتا دے کہ اس دنیا میں کس نے گناہ نہیں کیا
اور جس نے گناہ نہیں کیا وہ کس طرح زندہ رہا

اگر میں برا کروں اور تو مجھے اس کی سزا دے
تو پھر تیرے اور میرے درمیان فرق کیا رہے گا۔ 

اور صفر والے ایک بڑے مسافر رحمہ اللہ نے کہا تھا:۔


کریم اپنے کرم کا صدقہ، لئیمِ بے قدر کو نہ شرما
تُو اور رضا سے حساب لینا، رضا بھی کوئ حساب میں ہے


احساس بڑی دولت ہے


اختر جنجوعہ

Friday, November 10, 2017

10:06 AM

THE LIMITS MUST BE KNOWN AND OBSERVED

Salam and Duaien ...

We humans are the most dynamic, and extremely diverse creation of Allah Karim; a single-stemmed blossoming tree with foliage of vastly different colour, creed and characteristics. There are people in this world who are overwhelmed by the slightest irritant and evaporate ... And then there are those who are unflinching against the heaviest odds, personal pain, failing health and falling energies. They keep smiling, keep going, keep helping ... They are really good at faking their pain and sorrow for happiness..

There is a ‘son-like’ FRIEND ... full of LIFE, LOVE and LOYALTY. .. Cherishes the Charity work across the Globe ... A man for all Occasions and Seasons ... I am noting with great concern that he is not keeping well ... he is young, vibrant and 'ready to go' always ... but his health needs total evaluation and care  .. Sincerity of Purpose keeps him rolling which is taking a definite toll ... He is in constant pain and agony ... AND DENIAL.

Noteworthy it is that those who don't show their suffering and insecurities doesn't mean that they don’t have them. They are just strong enough to hide.. Pursuits, People and Performance are more important to them then self ... An ‘EVER-READY’ brand.

So my advice to all friends is KEEP DOING GOOD BUT DO NOT NEGLECT YOUR-SELF, DO NOT HARBOUR  DENIAL ... CAUSE ... DENIAL IS A PSYCHOLOGICAL CONDITION WITH A GENUINE POTENTIAL TO KILL. Keep smiling, do good, but TAKE-CARE ... We all have definite obligations towards Self, Surroundings, Services, Family, Friends and Future ...

So take a break from the routine ... delve into genuine self and soul searching .... YOU CAN DO WHAT YOU LOVE ... ONLY ... IF YOU STAY AROUND ... THERE ARE EXPERTS WHO CAN HELP ... GET THEIR ADVICE, DIAGNOSIS and PRESCRIPTION ..

BECAUSE ...

YOU ARE NEEDED ...

DUAIN ..


AKHTAR N JANJUA

Thursday, November 2, 2017

1:29 PM

THE WORLD AROUND ME ...

Salam and Duaien !

Came across some wonderful people with highly diverse, professional and  exponential background. Nice addition to the circle ‘People I Know’. A look around the Place reveals that .....


Here in Abu Dhabi UAE, the overlap of the Day and the Night throws up a beautiful contrast ... Days dawn on the onlooker a rugged, brown and sweltering mosaic ... Nights deliver through Lights a mesmerising spectacle of Life, Glamour and Dazzle. Cosmopolis it is in every sense, people, dresses, cuisine and limousine everything... 

However It is said that the most natural beauty in the world is HONESTY and MORAL TRUTH ..... and I can’t comment on that, 48 hours is too less a time to form a firm opinion. 

For all BEAUTY IS TRUTH.

True features make the Beauty of the Face;

True proportions, the Beauty of the Architecture ;

True measures, the Beauty of Harmony and Music. ...

Some of these abound here ... 

It would be worth an effort, though, to find out as to how much Pakistani wealth makes it to this market, especially in the REAL ESTATE ventures and THE TRUE PROPORTIONS OF SKY SCRAPPING ARCHITECTURAL STRUCTURES OWNED BY THE POOR (morally) and HONEST (diabolically) of the Arze-Pak..



Akhtar N Janjua