زمانے بدلے
پیمانے بدلے
اسلوب بدلے
اصول بدلے ۔۔۔
کیا لوگ تھے جو پرلوک سدھار گئے
بڑے لوگ ۔۔ بڑی باتیں ۔۔
امین ہوتے تھے
عظمتوں کے
رفعتوں کے
دیانت، امانت، صداقت، شجاعت ۔۔ پہچان۔
حق کے لیے ذات کی نفی و پسپای ان کے لیے ہمہ وقت آسان۔
صراطِ مستقیم ۔۔ ایمان۔
علم، حلم، برداشت، عفو و درگذر ۔۔ ایقان۔
خوفِ خدا، وفاءِ مصطفے ص ۔۔ ان کا مان۔
مقدور ہو تو خاک سے پوچھوں کہ اے لئیم ۔۔۔
اب ۔۔۔
ذات اور مفاد کے لیے، ایمان، شان، ایقان، پاکستان ۔۔ سب قربان۔
بد عنوانی، بد دیانتی، بزدلی، کذب بیانی، منافقت، مناقشت، ریا کاری، تملک ۔۔ نشان۔
جہالت ننگا ناچے
خباثت بھنگڑا ڈالے
نفرتیں بوتے ہیں
کانٹے بکھیرتے ہیں
ڈھٹای کی انتہا
نہ شرم نہ حیا
جھوٹی شان، فرعونی انا
خیانت گھُٹی، ریاست چراگاہ ۔۔
اللھم انی اعوذ بک من شرِ نفسی و من شر کل شیطان مرید و من شر کل جبار عنید۔
پوسٹ سے لاتعلق حرفِ آخر ۔۔۔👇👇👇
“جو چھپانی تھی ہر کسی سے” وہ زمانہ کہہ رہا ہے
کہ فسانہ بن گئی ہے “شبِ اضطرار”چلتے چلتے
(کمال امروہوی اور کیفی اعظمی سے معذرت)
Akhtar N Janjua
http://anjanjua.blogspot.com
https://twitter.com/IbneNawaz
No comments:
Post a Comment