AKHTAR N JANJUA

Allah created humans from a male and a female and made into tribes and nations for identification. However the most righteous is the most honoured. No Arab has any superiority over a non-Arab nor is a White any way better than a Black. All created beings are the decendants of Adam and existence of Adam sprang from dust. hence all claims to superiority and greatness, all demands for blood or ransom and all false traits or trends of rule are false.

Breaking

Saturday, December 30, 2017

10:13 AM

جرم، سزا اور جزا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

سلام و دعا ۔ ۔ ۔

دونوں ضروری ۔ ۔ ۔ 

دیوار کی مرمت ۔ ۔ ۔

محاسبی گل گھوٹُو ۔ ۔ ۔

مجرم کون ؟

خون چوس جونکیں جنہوں نے بلا خوف وخطر چھ دہائیوں سے ملک و قوم کی ہر رگ سے انتہای دل جمعی سے خون چوسا۔ 

مطلق العنان بے بصیرتے، مردم شناسی جنہیں چھو کر نہیں گذری تھی، ’خوشامدی نشے‘ کے عادی جنہوں نے  ماہرینِ خوشامد، روح فروش، خون آشام، جونکوں کو تلاشا، تراشا اور ایستادہ کیا۔ 


بزدل، ضمیر فروش،  بکاو ‘فیصلہ ساز’ جنہوں نے مطلق العنان رنگیلوں کی ہر اداے بہیمانہ اور بے وقوفانہ کو   جائز قرار دے کر مملکتِ خدا داد کو بھیڑیوں کے آگے پھینکنے کی راہ ہموار کی۔ 



پاکستانیو ان سب کے محاسبے پر کمر باندھ لو، یہ زندہ ہوں یا آن جہانی ہو چکے ہوں، ان کا محاسبہ ضروری ہے؛

نہیں تو اس دنیا میں ’رسوائ‘ اور اُس دنیا میں ’رگڑای‘ مقدر ہے ۔ ۔ ۔

اور اپنی دیوار کی مرمت بھی ضروری ہے، وہ شعر تو سنا ہو گا:-

دیوار کیا گری مرے کچے مکان ۔ ۔ ۔

اور یہی ٹوٹی ہوئ دیوار وجہ ہے کہ جن کے ۔ ۔ ۔ 


 اپنے ذلیل وہاں ہمارے جلیل؟ 

دیوار جو گری ہوئ ہے ۔ ۔ ۔ ’ابابیلیں تو آئیں گی‘۔

کدھ بنا لیسو تے  راہ بند ہو جاسن ۔۔۔

پھر یہاں ’عزت‘ اور وہاں ’سُرخ روئ‘۔ 

اس لئیے دونوں ضروری ۔ ۔ ۔

دیوار کی مرمت ۔۔۔ اور ۔۔۔

بلا امتیاز محاسبی گل گھوٹو ۔۔۔

زندوں اور ‘مردوں’ کا۔ 



اختر جنجوعہ

Tuesday, December 26, 2017

4:44 PM

رول ماڈلز

سلام و دعا

ہمارے افعال و احوال  - آنے والی نسلوں کی شاہراہِ زیست

کیا خوب میراث چھوڑ کے جائیں  گے ہم ؟

کرپشن اور لوٹ

ڈنکے کی چوٹ پر جھوٹ

ڈھٹائ اور ہرزہ سرائ 

افعالِ بد اور جگ ہنسائ

ججوں کی بے حساب، بلا  حجاب تضحیک

عدلیہ کا تمسخر

افواج پر دشنام

احباب پر الزام

نفرت و نفاق

آئین کی بے حرمتی

قانون کا مذاق

شعارِ دین سے کھلواڑ

دشمنوں سے پیار

خونِ انساں کی ارزانی

شہواتِ شیطانی اور بے حیائ کی فراوانی

خود فریبی و خود غرضی

ملت فروشی و فراموشی

پھلے پھولےصرف اپنا خاندان

بھاڑ میں جاے باقی سارا جہان



کیا زمانے میں پنپنے کی یہی باتیں ہیں؟


رشتہِ درد کی میراث ملی ہے ہم کو
ہم تیرے نام پہ جینے کی خطا کرتے ہیں



اختر جنجوعہ
11:17 AM
Salam O Dua ...

QUAID-E-AZAM ...

May Jannat Ul Firdous be your permanent abode ... You were/are/will remain ‘THE QUAID-E-AZAM’ ... Unfortunately we haven’t had one coming close to you by 7000 miles in the last 70 years and may not have next 700.

There is a proverb ... “THE FIRST STEP TOWARD GREATNESS IS TO BE HONEST” ... and you were HONESTY PERSONIFIED ...

What is on the display now in your Pakistan is the REFUSE of the GREED god ... Where Dishonesty Dances .... Greed grabs .... Lies Last .... Corruption Thrives .... NONSTOP

You reaped your DEEDS ... WE SHALL OURS ... if not here then definitely where you are ...

مقدور ہو تو خاک سے پوچھوں کہ اے لئیم
تُو نے وہ گنجہاے گراں مایہ کیا کئیے



Akhtar N Janjua

Sunday, December 17, 2017

9:40 AM

سولہ دسمبر

It's 16 December again, the day synonymous with Pain, Grief, and Shame ... But ...


Has anything .............................................................. Changed?

Our Attitude ۔۔۔  

Deeds ... Corruption ... Intransigence ... No Fear of God the Law ...
 
Deals ... To Wheel ... The Justice ... The Responsibility ... The Accountability ...

Thoughts ... To Pervert ... To Prevail ... To Plunder ...
 
Suicidal Streaks ... To Destroy ... The Institutions ... The Public Servants ... The Self and The State ...
 
Self-serving Squeaks ... Money Laundering ... China Cutting ... Country Gutting ...

Indifference ... Everything and Anything ...

Moral Insolvency ... Lies ... Deceit ... Deviousness ...
 
Ethical Bankruptcy ... Incompetence to Deliver ... Incapacity to Honor Responsibilities ... Hesitance to Face the Truth and Accept the Verdicts ...

NO ... NO ... NO ...
 

Have our prayers been answered?
 
No...Heuristics is very clear.....HE SWT CAN ... BUT BEING SUSTAINER OF ALL THE WORLDS ... SEES THE ELIGIBILITY ... DO WE MEASURE UP TO THE ELIGIBILITY? 

ONE THING, HOWEVER, IS CERTAIN (POSITIVE OR NEGATIVE)...

THE FIGHT IS ON.....

AND WILL GO ON........

CHOICE IS OURS.....BE WHAT WE MUST BE........OR BE READY TO BE ELIMINATED {ALLAH FORBID}.

خدا نے آج تک اٰس قوم کی حالت نہیں بدلی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 


خدا وندِ قدوس نے ملک عطا کیا تو بنی اسرائل کی طرح حکم ہوا کہ اب چلاو اسے ایسے جیسے میں چاہتا ہوں -


کیا خوب چلایا

جسے موقع ملا اس نے ہی نوچ نوچ کے کھایا

سب سورت عادیات کی آیت کی تفسیر- ’یقینا“ انسان اپنے رب کا ناشکرا  ہے ۔ اس پر خود گواہ ہو گا اور اسے مال و دولت کی ہہت چاہ ہے۔  

مولا نے ہر اُس کو بے تحاشا نوازا جو پاکستان سے جڑا

 
لیکن دکھانے کے لئے کسی کے پاس کچھ بھی نہیں سواے ندامت کے 

آیئے اقرار کرتے ھوے اپنی کوہتایئوں کا پھر رواں ہوتے ہیں سوئے منزل 

طالب ہوتے ہوے رب کی رحمتوں کے چلاتےہیں اپنا کارواں 

مدد مانگتے ہوے اللہ سے، مقامِ بدر پیدا کرتے ہیں 

نصرتِ خداوندی بھی انشا اللہ  آے گی اور فرشتے بھی اتریں گے قطار اندر قطار

عمل  اور صرف عمل، اللہ کریم کے بتلاے ہو اور محمدﷺکے سکھلاے ہوے طریقے پر


فلاح منتظر ہے ۔ ۔ ۔ راہِ فلاح پر چلنے کی ضرورت ہے



توفیق دے مولا بجاہِ خاتم النبییین ﷺ




AKHTAR N JANJUA
http://anjanjua.blogspot.com/
http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz 

Wednesday, December 13, 2017

10:06 AM

عبدالمعید اور بشارت ۔ ۔ ۔ تمھی سے ہے آبروے ملت

سلام اور دعائیں ۔۔۔

قوم کے دو اور نونہال ارضِ پاک کو اپنے لہو سے گلاب رنگ کر گئے ۔۔۔

عبدالمعید کو بشارت ہو کہ المعید نے اُسے اپنا بنا کر لافانی زندگی دے دی ۔ ۔ ۔ اور ۔ ۔ ۔

بشارت کو نوید ہو کہ عبدالمعید کا ساتھ بھی ہمیشہ کا، المعید کا کرم بھی  ابدی ۔۔۔ اور ۔۔۔

“رسولِ پاک صلی اللہ علیہِ وسلم نے بانہوں میں لے لیا ہو گا۔ “

شہیدوں کو سلام

غازیوں کو سلام

ان کے والدین اور اہلِ خاندان کو سلام

اور یہ بھی سچ کہ ‘آذادی کی قیمت تو چکانا پڑتی ہے’ ۔۔۔ 

عجب تیری دنیا کا دستور دیکھا ۔۔۔

کوی سر کٹا کر قیمت چکاتا ہے ۔۔۔

کوئ مال بنا کر ناک کٹواتا ہے ۔۔۔

حلف دونوں لیتے ہیں گلشن کے تحفظ کا ۔۔۔

ایک اُس حلف کا عَلم بلند رکھتے ہوے گلشن پر واری ہو جاتا ہے

دوسرا حلف کی لاج کو پاؤں کے نیچے روندتے ہوے گلشن کو نوچ کر اشتہاری ہو جاتا ہے

ایک کو سلامی دی جاتی ہے

دوسرے کی غلامی کی جاتی ہے

آزادی کی قیمت ادا کرنے والے دشنام کی زد میں لگاتار

آزادی کا فائدہ اُٹھانے والے ریاست کے ملزمان پروٹوکول کے حقدار


ایک طرف غریبوں کی نابغہِ روزگار اولادیں ہڈیوں میں اُترتی سردی اور جسم کو جھلساتی گرمی میں مادرِ وطن کے دفاع کے لئے ہر  دم تیار ۔ ۔ ۔

اوردوسری طرف چالیس گاڑیوں کے جلو میں  دندناتے ناخلف و نالائق و نابکار ۔ ۔ ۔


لیکن کب تلک ؟؟؟؟؟

وقت پکار رہا ہے ۔۔۔

جھوٹ اور لوٹ کو دفنانا ہو گا

سچ اور راستی کو اپنانا ہو گا


پاک سر زمین کو دہشت گردوں سے ہمیشہ کے لئے ختم کرنا ہو گا

اِن کے سہولت کاروں کو ڈھونڈھ کر بھسم کرنا ہو گا

بیرونی دشمنوں کے اندرونی دوستوں کو پہچاننا ہو گا

جو غلط ہے اُسے غلط ماننا ہو گا




وطن سلامت 

یا 

بطن سلامت

؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟





ENOUGH IS ENOUGH ...


Akhtar N Janjua

Tuesday, December 12, 2017

10:21 AM

'RAINS DO COME' !

Salam O Dua ...

It is RAINING ... AlhamdoLilah. 

All those from the Arid (بارانی) Areas know that Life there Thrives on the Rains ... which are scarce and scanty. 


Rains come like the migratory birds in July/August ... By September fly off to the far lands .. To show up again sometimes as late as February next ... 


This time though, it's Blessing of Allah Karim that December is embracing them. 


The Wheat Cultivation and Sowing season starts after Mid-October and one has been seeing the Elders, Peers and now Youngers {irrespective, there is Moisture  (WATTER وتر) in the land or not} ... Ploughing, Cultivating and Sowing ... 


THAT IS HOPE AND TRUST ... which makes them Reap in coming March/April what they Sow. 



Lessons are :-

Whatever the Circumstances ... What has to be done ... MUST BE DONE. 
 
NO GIVING UP ... Quitters Never Harvest. 
 
THERE ARE NO SHORTCUTS ... and ...  

۔۔۔ پیوستہ رہ شجر سے ۔۔۔ 

... BECAUSE ... 

۔۔۔ اپنے رب کی رحمت سے ناامید صرف گم راہ اور بہکے ہوے ہی ہوتے ہیں ۔۔۔
... AL-HAJR (15) : 56 ...


'RAINS DO COME' ...





Akhtar N Janjua


Wednesday, December 6, 2017

12:12 PM

THE CROSSROADS !

Salam O Dua ...

Other day attended a Seminar, “PAKISTAN ON THE CROSSROADS”, at Marriott Islamabad, boasting International Presence and Presentations ... The most carried the DIAGNOSIS OF WHAT AILS ... Few ventured into PRESCRIPTION ...

One, though, feels that Pakistan has been at the Crossroads right through its existence ... Roads providing the launchpads to TAKE-OFF have always been there ... Sky being the limit ... 

However, the One leading constantly on the path of STATUS-QUO has been the preferred Choice of successive DRIVERS ... 

Individual Brilliance, barring few exceptions, could not be transformed into Collective Excellence ... 

Happy Hunting has blunted the edges and decay in every sphere is the yield ...

Good, however, it is THAT ALL ROADS TO RADIANCE are still right there at the CROSSROADS ... 
Perseverance to Pursue ... 
Will to Wield ... 
Stamina to Sustain ... and ... 
The Excellence of Execution can do it ...

For that to happen, 
The Kleptomaniac approach shall have to be buried once for all ... 
Compulsive Lying and Scavenging to be drowned deep in the Seas ... 
State-above-Self, has to be the Rule of the Business ... 
Merit and Competence Order of the Day ... 

PAKISTAN 🇵🇰 ALL THE WAY. 

(Can’t resist mentioning the Unique Absurdity ... This record can never be beaten ... Fast Forwarding the time by Three years ... Holding a meeting to Execute ... Rewinding and GETTING THE ‘JOB DONE’ ... سچ ہی کہتے ہیں کہ عقل بھی گھاس چرنے جاتی ہے ...) 





Akhtar N Janjua

Sunday, December 3, 2017

9:53 AM

.... Then ‘DEFINITELY’ The Time Comes . . . . .

Salam O Dua !

Oscillations are Part and Parcel ... Light and Darkness experience the Duration Change ... 365 Days ... Temperatures Fluctuate ... Wind Speeds and Directions are never stable ... Being ‘TRUE’ (or otherwise) to the ‘Truths of Life’ is what determines the Winners or Whiners ...

Responses differ from subject to subject ... 

There are those who ‘take it on the chin’, no matter what the circumstances are ... Calm, Composed and Committed ... Face the Consequences of their Ploughing and Sowing ... Maintain their Dignity and Horizon ...

There are others who on the very first ‘Check Point’ resort to Weeping, Peeping and Creeping ... Dignity Defying, Honor Alloying and Reality Denying ... They cling unto the ...

Lies

Decoys

Schizophrenic Illusions

Alibis

Imbalanced Chorus all the way

They are like the drowning man who would be staring the FATALITY in the eyes, yet would not inhale THE TRUTH till the complete Black Out ...

Just before the Black Out ... The Time Comes, when the reality oozes out ....

‘I am Done

Trying

Fighting

Crying

I am just Done

The life was so Nice ... but ...

I won’t be in IT ANYMORE 

The Falsehoods I structured have crashed with a Bang ... 

I am the one RESPONSIBLE FOR ALL WHAT HAS HAPPENED TO ME 

ANYONE LISTENING?’

.... Oh the Cruel History ...




Akhtar N Janjua


Friday, December 1, 2017

11:20 AM

وجہِ تخلیقِ کائنات ﷺ

سلام و دعا




لا محدود سلام ’اُنﷺ‘ پر جن کی آمد وجہِ تخلیقِ کائنات بنی
(حاکم المستدرک علی الصحیحین، 2 : 671، رقم 4227، دار الکتب العلمیۃ بیروت
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔)


بے حد و حساب درود ’اُن ﷺ‘ پر کہ اربوں سال پہلے جن کی اتباع کے لئے ارواحِ انبیا ورسل سے عہد لیا گیا۔ 

 ۔ (آلِ عمران : ۸۱) ۔


جان و دلِ اصفیا تم پہ کروڑوں درود

آب و گِلِ انبیاء تم پر کروڑوں درود



آج کی صبحِ نُور کو سلام، تڑکے پونے چار بجے  ایک شب خیز ’بابے‘ نے کال کیا، ٹرن ٹرن تو ایک ہی بار ہوا لیکن صدا یہی آئی کہ، "صبح ظیبہ میں ہوئی بٹتا ہے پاڑا نُور کا"۔



جو اِذن بارگہِ شاہ سے ملے مجھ کو

سناوؐں مطلع برجستہ رشک مطلع نُور


اللہ کریم نے فرقانِ حمید میں فرمایا "ورفعنا لک ذکرک"، اور اس کے عملی مظاہر کی گواہی عالم اسلام کیا، جہاں جہاں غلامانِ  مصطفےﷺ اس جہانِ رنگ و بو میں بستے ہیں، وہاں کے در و دیوار دے رہے ہیں۔


 اِن آنکھوں نے یہ جلوہءِ خوش کُن بھی دیکھا کہ جہاں کل تک یہ ذکر بھی شجرِ ممنوعہ تھا، وہاں ’چراغاں بھی ہے اور بیاں بھی‘ الحمد للہ۔



اللھم صلی علی محمد کو وردِ جاں بناتے ہیں،


 سلاموں سے قلب و روح کو گرماتے ہیں


 اپنی کم مائیگی کا احساس کرتے ہوے


 کیوں کہ کہاں ہم اور کہاں ذکرِ مصطفے ﷺ؟



فرشتوں میں چرچا تھا کہ نعتِ سرورِ عالم

دبیرِ چرخ لکھتا کہ خود روح الامیں لکھتے



ندا یہ بارگاہِ حضرتِ قدوس سے آئی

کہ یہ تو اور ہی شے ہے، اگر لکھتے ہمیں لکھتے


اور عشقِ محمدﷺ کی بلند ترین منزل پر فائز، حضرتِ جامی رح بے اختیار پکار اُٹھے:۔



ہزار بار بشویم دہن ز مشک و گلاب

ہنوز نامِ تو گُفتن کمال بے ادبی است



اور ایک اور غلام پکار اُٹھا:۔


مَا اِن مَدَحتُ محمدا بَمَقالَتِی

لکِن مَدَحتُ مَقَالَتِی بِمُحمد



(بہت کچھ لکھا مدحِ محمدﷺ میں، لیکن کچھ بھی نہ لکھ سکا)




مدح سے انصاف نہیں کر سکتے لیکن دعا تو کر سکتے ہیں:۔



اللہ کریم تُو جتنا ذکرِ مصطفے ﷺ کو بلند فرما رہا ہے، ہمیں بھی اُسی حساب سے توفیقِ وافر عطا فرما کہ ہم حقیقی اتباعِ مصطفے ﷺ کر سکیں۔



مسیلمہ کذاب کی روحانی اولادوں کے شر سے حرمتِ مصطفے ﷺ کو اور ہمارے ایمان کی اساس کو محفوظ فرما۔



یہ ملک تُو نے اپنے دین اور اتباعِ مصطفے ﷺ کے قیام و ترویج کے لیئے عطا فرمایا، ہمیں اس امانتِ عظیم سے سُرخرو ہونے کی توفیق عطا فرما۔



ملک تیرا ہے، یہاں نظامِ مصطفےﷺ بدستِ غلامانِ مصطفےﷺ کا دور دورہ فرما دے۔



مردودوں سے پناہ دے۔



شر پسندوں کو سزا دے۔



درد مندوں کو جِلا دے۔



تیری بے کراں رحمتوں کا نزول ہو۔



صدائیں درودوں کی آتی رہیں۔



محافل سلاموں کی سجتی رہیں۔



علمِ عشقِ مصطفے کریمﷺ ہمیشہ سر بلند رہے



آمین بجاہِ سید المرسلین ﷺ




درود اُن پر سلام اُن پر جو:۔


مالکِ کونین ہیں گو پاس کچھ رکھتے نہیں

دو جہاں کی نعمتیں ہیں اُن کے خالی ہاتھ میں





دعائیں سب کے لیئے ۔  ۔ ۔ 




اختر نواز جنجوعہ