AKHTAR N JANJUA

Allah created humans from a male and a female and made into tribes and nations for identification. However the most righteous is the most honoured. No Arab has any superiority over a non-Arab nor is a White any way better than a Black. All created beings are the decendants of Adam and existence of Adam sprang from dust. hence all claims to superiority and greatness, all demands for blood or ransom and all false traits or trends of rule are false.

Breaking

Wednesday, January 18, 2023

11:33 AM

ذرہ بھی بہت تھا ۔۔ لیکن ۔۔۔

سلام اور دعائیں۔ ۔

دوستو جب کسی ’روشن ستارے‘ کا دن آتا ہے، تو محفلیں سجتی ہیں، ذمیمے چھپتے ہیں، مناقب و فضائل بیان ہوتے ہیں، نعرے گونجتے ہیں، لنگر سجتے ہیں اور پھر کسی اور عظمتوں کے مینار کے آنے والے یوم کے پوسٹر بننے شروع ہو جاتے ہیں۔ چند روز پہلے سیدنا صدیقِ اکبر رضی اللہ تعالئ عنہ کا دن تھا، بہت کچھ سننے پڑھنے کو ملا۔ خیال آیا کہ نسبتیں تلاشوں تو سواے مسلمان کہلانے کے اور کچھ نظر نہ آیا۔کہاں وہ دمکتی کہکشائیں اور کہاں ہم ؟؟؟؟۔



وہ اوجِ ثریا پر بیٹھنے والے بوریا نشین۔۔

 

ہم آلائش و کثافت کے  رنگیں مزاج مکین۔۔


وہ تیار احتساب کے لیے یوم الدین کو۔۔


ہم تیار روندنے کو ہر شقِ دینِ متین کو۔۔


دجلہ کا کنارا ہو یا مری کے برف پوش کہسار، کچھ فرق نہیں ۔ الملک للہ ۔ لیکن احوال و اقوال و افعال کے درمیان صدیوں کی دوری۔۔

  

وہاں کتا مر جاے تو حکمران ذمہ دار۔۔


یہاں قتل ہو، ریپ ہو، انسان مر جائیں بلکتے سسکتے، نہ ضمیر نہ انصاف الٹا مرنے لٹنے والے ذمہ دار۔۔


وہاں قناعت، خودداری و  آذادی، یہاں ہوسِ مال و ذر، ذہنی غلامی و کرداری بربادی۔۔


وہ بکریاں چرانے والے عظمتوں کے مینار۔۔


ہم بکریاں کیا، سب کچھ چُرانے والے  داغ دار۔۔


وہ دیانت کے پیکر، ہم خیانت کے خو گر۔۔


وہ راستی کے پہاڑ، ہم پستی کے انبار۔۔


وہاں فاتحِ مصر کا بیٹا غلطی کرے تو عظیم جرنیل باپ سے جواب دہی۔۔


یہاں خاندانوں کے خاندان جھوٹ میں لتھڑے، لوٹ میں ملوث ملزم و مجرم  دندناتے پھریں اور ہر ایک سے پہلو تہی۔۔


وہاں عدالت طلب کرے تو حکمران دست بستہ حاضر، یہاں  اشاروں پر ناچتا قاضی طریقِ بے انصافی کا مسافر۔۔


کہاں تک جائیں؟ جہاں تک جائیں گے، بغاوت ہی بغاوت، نا فرمانی ہی نافرمانی، ہوس و طریقہِ شیطانی۔۔


چہ نسبت خاک را با عالمِ پاک۔۔ 
 


 اب بھی وقت ہے کہ ہم سنبھل جائیں، صراط مستقیم صرف زبانی ہی طلب نہ کریں بلکہ اخلاص کے ساتھ اس پر رواں ہو جائیں کیونکہ وقت نے تو آنا ہے ضرور آنا ہے جب میدان سجے گا، سوال ہو گا، جواب بن نہیں پاے گا اور بنے گا بھی کیسے کیونکہالیوم نختم افواھھمجو ہو گا، اعضا جواب دے رہیں ہوں گے۔ اس دن نہ جھوٹ چلے گا نہ کسی کی سفارش، نہ دوستی کام آے گی نہ اقربا، نہ کوی عذر نہ پہلو تہی۔۔ 


اوتھے عملاں تے ہونے نی نبیڑے کسے نئیں تیری ذات پچھنی۔۔  


اللہ کریم غور و فکر اور رجوع کی توفیق عطا فرما۔ آمین




Akhtar N Janjua

http://anjanjua.blogspot.com

http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz

Saturday, January 7, 2023

10:55 PM

جب جس کے جی میں آے، وہی پا لے روشنی ۔ ۔ ۔

 سلام اور دعائیں

دوستومشکل وقت ہیں اور زمانہ تو یقیننا خسارے میں ہے۔بہتان، الزام، دشنام عام۔دیانت، امانت، انصاف عنقا۔سئیآت باعثِ فخر، حسنات در بدر۔کذب و افترا سکہِ رائج الوقت ۔شعائرِ دینییہ کی تضحیک اور احکام کی دریدہ درہنی سے توہین۔عیوب کی کھوج اور تشہیر کھلےبندوں۔


سیرتِ رسولِ کریم صلی اللہ و علیہ و آلہ وسلم کا ایک ورق کھولتے ہیں؛ خلقِِ عظیم صلی اللہ و علیہ و آلہ وسلم کے حضور عظیم ہستیاں سر جھکا کر بیٹھی ہیں، کسی غیر موجود کے لیے الفاظ کسی لب سے نکلے کہ برا آدمی ہے، رحمت العالمین صلی اللہ و علیہ و آلہ وسلم نے منع فرماتے ہوے فرمایا،"آپ تو اچھے ہو، اس لیے اس گناہگار کا آپ پر حق ہے کہ آپ اس کی ہدایت کے لئے دعا مانگو اور اسکے نیک بننے کے لئے ترکیب کرو"۔سبحان اللہ۔

بات ’ہدایت‘ کی ہوی ہے تو حضرتِ انسان کی ہدایت کے لئے اللہ کریم نےہزاروں انبیا مبعوث فرماے۔خاتم النبیین صلی اللہ و علیہ و آلہ وسلم کی بعثت سے پہلے برادریوں،گاوں،منطقوں کے نبی، ایک ایک خانوادے میں کئی کئی نبی۔ ہزاروں برس بیتے اور پھر ظہور ہوا ان کا جن کے لئے تمام انبیاِ کرام سے عہد لیا گیا تھا اور سب نے جن کا انتظار کیاتھا۔ جبلِ  رحمت کے پاس جبریلِ امین کی آمد اور اعلانِ خداوندی کہ، "دین بھی مکمل ہوا  اور نعمتیں بھی تمام ہوئیں"۔

ہدایت کا سلیبس مکمل ہوا اور ذمہ داری شفٹ ہوی حضرت انسان پر کہ جو چاہے گا اسے ہدایت نصیب ہو گی اور جو گمراہی چنے گا وہ بھی اسکا صوابدیدی اختیار ہو گا۔

جنہوں نے ہدایت پر گمراہی کو ترجیح دی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اور وہ ہدایت پانے والے نہ ہوے

البقرہ۔۱۶

کوی ایک ہی نشانی کافی رہے گی سوچنے والے کے لئے ہدایت یافتہ ہونے کے لئے اور اسی نشانی سے انانیت پسند گمراہ ہو گا۔ 

کوی تمثیل خواہ وہ مچھر کی ہو یا اس سے بھی کسی چھوٹی چیز کی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔اسی چیزسے 
بہتے گمراہ ہوں گے اور بہتے ہدایت یافتہ اور اللہ گمراہ نہیں کرتا سواے نافرمانوں کے 

البقرہ۔۲۶ 

مسیلمہ کذاب نجد کے ایک گاوں یمامہ کا رہنا والا تھا۔ اس نے نبوت کا جھوٹا دعوی کیا۔ جنگِ یمامہ اسی کی سرکوبی کے لئے ہوی۔ روایات میں آتا ہے کہ حضرت عمرو بن العاص نے نجد کا سفر کیا اور مسیلمہ سے ملاقات ہوی۔ کذاب نے کہا تمھارے نبیؐ پر جو وحی اتری اس میں سے کچھ سنایئے۔ آپ نے انتہای مختصر مگر بلیغ سورہ عصر تلاوت فرمای۔ کذاب پر کوی اثر نہ ہوا بلکہ اس نے کلامِ الہی کا مذاق اڑانے کے لئے ایک بیہودہ سا شعر  سنا دیا اور پوچھا اس وحی کے متعلق کیا کہتے ہو۔ حضرت عمرو نے فرمایا کہ تم جانتے ہو کہ تم جھوٹے ہو اور اللہ کی قسم میں تمھیں جھوٹا ہی سمجھتا ہوں۔

اب دوسری طرف اسی نجد کے رہنے والے مشہور شاعر لبید بن ربیعہ العامری کا مکہ آنا ہوا۔ خانہ کعبہ کی دیوار کے ساتھ سورہ عصر لکھی ہوی تھی۔ پڑھتے ہی ان کی حالت عجیب ہوی، طواف شروع کر دیا اور یہ کہتے ہوے کہ "واللہ ما ھذا من کلام البشر۔ قسم اللہ کی یہ انسان کا کلام ہو ہی نہیں سکتا"، اسلام قبول کر لیا۔ شاعری چھوڑ دی کسی نے پوچھا شاعری کیوں چھوڑی تو فرمایا، "اَ بعد القران ۔ کیا قران کے بعد بھی"۔


معلوم ہوا کہ ہدایت سب کے لیے لیکن جی میں آنا ضروری ہے۔ نہ عمر کی قید نہ وقت کی لکیر۔ ۔ ۔ کوی بھی، کسی بھی وقت اندر اور باہر جھانکنے کے بعد صراط المستقیم پر رواں ہو سکتا ہے۔

اللہ کریم سوچ، سمجھ اور توفیق عطا فرماے۔

آمین بجاہِ سید المرسلین، رحمت العالمین، خاتم النبیین، طحی و یاسین صلی اللہ و علیہ و آلہ و اصحابہ وسلم



Akhtar N Janjua

http://anjanjua.blogspot.com

http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz

Sunday, January 1, 2023

11:56 AM

وہ بیتے دن یاد ہیں ۔ کچھ کھویا کچھ پایا ۔ ۔ ۔

 یہ ایک سال (2022) جو گزرا ہے۔



جفا بوئ، 

وفا کھوئ، 

وطن ڈوبا، 

بھرم اترے


آذادی - - ندا آئ،

لی خوابوں نےانگڑائ،

صدا آی صنم توڑو،

جواں جاگا عزم ابھرے


بس ایک آس کے رشتے پہ عمر کٹتی ہے 

کہ خشک پیڑ مسلسل سراب دیکھتے ہیں 


جہاں جنوں کی تمازت پہ حرف آتا ہو 

ہم اس مقام پہ اک انقلاب دیکھتے ہیں 

اک برس بیت گیا ایک برس سامنے ہے

جنوں ماند نہ پڑ جاے ارادے باندھنے ہیں


ضرورت ہے کہ جنوں  کی تمازت قائم رہے ۔۔


اٹھ باندھ کمر , کیا ڈرتا ہے

پھر دیکھ ، خدا کیا کرتا ہے


لہریں بنتی ہیں تو کناروں تک ضرور پہنچتی ہیں۔ 




Akhtar N Janjua

http://anjanjua.blogspot.com

http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz