AKHTAR N JANJUA

Allah created humans from a male and a female and made into tribes and nations for identification. However the most righteous is the most honoured. No Arab has any superiority over a non-Arab nor is a White any way better than a Black. All created beings are the decendants of Adam and existence of Adam sprang from dust. hence all claims to superiority and greatness, all demands for blood or ransom and all false traits or trends of rule are false.

Breaking

Tuesday, October 23, 2018

11:34 AM

خدا، پاکستان، لگڑبگے اور جرمِ ضعیفی ۔ ۔ ۔

سلام و دعا ۔ ۔ ۔

کل موٹر وے پر سفر کیا اور ٹول کیبنز پر چسپاں ایک نوٹیفیکیشن  دیکھا۔ وہ جنہیں ٹول سے معافی ہے اُن میں غریب عوام کے نمائندگان بھی شامل ہیں، سینیٹرز، ایم این اے اور ایم پی اے۔ الیکشن کمپئین پر پیسے پانی کی طرح بہانے والے چند سو روپے ٹیکس ادائیگی سے معذور ہیں۔ واہ

ٹیکس غریب کے لیئے

قانون کی پاسداری غریب کے لیئے

قرمانی غریب کے لیئے

ذلت غریب کے لیئے

گاوں میں ایک سرکاری اعلان سننے کو ملا اور انتہای بے ہودہ  ۔ ۔ ۔ "بیٹھے ہوے ہو توکھڑے ہو جاو ۔ ۔ ۔ ۔ وغیرہ وغیرہ"۔ اڑتالیس گھنٹوں میں گھروں کے سامنے نالیاں صاف نہ ہوئیں اور تھڑے نہ گراے تو ۔ ۔ ۔ 

پاکستان عطیہءِ خدا وندی، سنا بھی، جانا بھی اور مانا بھی

بنا نعرہءِ ’لا الہٰ الاللہ‘ پر ۔

نعرہءِ اُمید تھا، ’نافذ ہو گا نظامِ مصطفےٰ ص‘۔

نعرہءِ پہچان ’مدینہ ثانی‘۔

اللہ کریم نے عطا کر دیا اور پھر یہاں عجیب کھیل شروع ہوے ۔ ۔ ۔ ۔

منزل انھیں ملی جو شریکِ سفر نہ تھے۔

عوام بے چارے غریب، جفا کش اور قربانی دینے والے

حکمران اور عُمال ۔ ۔ ۔

بےحس، لاپرواہ

ذاتی اور اداراتی محاسبے سے بے نیاز

قوم اور قومی اثاثوں کا بے تحاشا استحصال جن کا پیشہ

خوفِ خدا سے مبرا اپنی ذات جن کا اوڑھنا بچھونا۔

نظریہءِ ضرورت جن کا ہمہ وقتی ہتھیار۔

کیا کچھ نہیں ہوا اس عطیہءِ خداوندی کے ساتھ اور کس کس نے نہیں کیا؟

آئین شکنی، قانون شکنی، کمیشن، ٹیکس چوری، کک بیکس، جرائم، پانامے، ہنگامے اور مختلف النوع ۔ ۔ ۔ ۔ گیٹس روز کا معمول ۔

عدالتوں نے کچھ کام شروع کیا ہے لیکن عوام وہیں کے وہیں جہاں سے سفر شروع کیا تھا۔

 ستر کی دہای کی ایک مشہور فلم تھی ’انصاف اور قانون‘، جس میں ایک کردار چیخ چیخ کر کہتا ہے، جج صاحب لوتا دیجیئے میرے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یہاں تو بے چارے لوگ یہ بھی نہیں کہہ سکتے۔ ۔ ۔ انا للہ و انا الیہ راجعون۔


پانچ چھ دہائیاں پہلے ایک واعظ ہوا کرتے تھے غالبا شاہ ملتانی نام کے،  واعظ شروع کرنے سے پہلے ایک پنجابی مصرعہ بولا کرتے تھے :۔

شاہ ملتانی واعظ کرے کوی منے یا نہ منے
دوہاں جہاناں چوں دھکیا ویسی جہڑا حد قران دی بھنے

ہم سب کو یہ جان لینا چاہئیے کہ ہمیں ایک ایسا دن در پیش ہے کہ جس دن کام نہیں چلے گا ۔ ۔ ۔

نہ توجیہ سے نہ تاویل سے

تملک سے نہ تعلق سے

تحریر سے نہ تقریر سے

تعمل سے نہ تعطل سے

تحریف سے نہ تعریف سے

دولت سے نہ دھونس  سے

جہاں کوی کسی کے لیئے   نہ نعرے  لگاے گا نہ جھوٹی قسمیں کھاے گا

نہ قدم اٹھاے گا اور نہ قدم ’بڑھواے‘ گا۔

یہاں تو ڈاہڈے دا سو ستاں ویہاں دا پرسوچ لو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

اُس دن کیا ہو گا؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟







AKHTAR N JANJUA

http://anjanjua.blogspot.com/
http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz
https://www.youtube.com/Akhtar%20Janjua

Tuesday, October 9, 2018

8:09 PM

زمانہ، ہم اور سب ۔ ۔ ۔ ۔

سلام اور دعا

انہونیوں کا ہے زمانہ ۔ ۔ ۔

بہت کچھ نیا ہو رہا ہے ۔ ۔ ۔

ڈوزر اور ایکسکیویٹر مصروف عمل ہیں اور لوگ بھونچکے ہیں ۔ ۔ ۔

احتساب صاحب گھر سے نکلے ہوے ہیں ۔ منزل پہ کب پہونچتے ہیں، پہونچتے بھی ہیں یا رستے میں ہی  وقت کی نظر ہو جاتے ہیں ۔ ۔ ۔

اپنے برخودار وقار خان نے روزنامہ دنیا میں ایک مرحومہ ریلوے لاٗن پر اپنوں کی بے حسی کا مرثیہ خوب لکھا ہے، اور شاباش کے مستحق ہیں ملک فدا الرحمن کہ اس مرحومہ کے قتلِ ناحق پر  استغاثہ  واپس لینے کو تیار نہیں۔  پامردی اور استقامت انشاءاللہ بارآور ہو گی۔ ۔ ۔

ڈالر کوٹھے پہ چڑھ گیا ہے ۔ ۔ ۔

پیوٹن انتظار کرتے کرتے  گواڈھیوں کے گھر وڑ گیا ہے ۔ ۔ ۔

سنٹری فیوگل اور سیٹری پیٹل  فورسز تماشا لگاے بیٹھی ہیں ۔ ۔ ۔

 قاضی امتحان میں ہیں ۔ ۔ ۔

مندرجہ بالا سب کے لیئے کچھ وڈیاں دیاں حکمت بھریاں گلاں ۔ ۔ ۔


سچ تسیں صرف اپنی ذات دا بول سکدے او



سچ بولیا نیئں، اُتے کپڑیاں دی طرح پایا جاندا اے


ستیاں ہویاں دے کٹے مجھ لیھ ویندے نیں

پر

ڈھلیاں بیراں دا حالاں وی کجھ نیئں گیا





گاں لت کھوری مندی ۔ گھوڑی چکوحی

جناں نمہجھون مندا۔ رن چترئی

شریک بزدل مندا۔ یار نشئی




انھے اگے مجرا۔ ڈورے اگے گل

گونگے ہتھ سنیہا گھل بھانویں نہ گھل




اور بھی غم ہیں محبت کے سوا

لیکن اگر غم کوئ نیئں تاں ’بکری‘ خرید لو





AKHTAR N JANJUA

http://anjanjua.blogspot.com/
http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz
https://www.youtube.com/Akhtar%20Janjua

Sunday, October 7, 2018

12:09 PM

یوم الدین - نہ بچا سکو گے دامن - -

سلام و دعا

میڈیا، مضامین اور مباحثے ،دیدہِ عبرت نگاہ والوں کو ایک ہی بات کا احساس دلا رہے ہیں کہ ’اللہہے‘ اور ’صرف وہی ہے‘ باقی سب غُبارِ راہ۔


مجھے ذاتی طور پر اِس سے قطعا کوئ سروکار نہیں ہے کہ :۔

کون گرفتار ہوا

کون طرح دے گیا

کون فرار ہوا

کس کے قبضے سے سرکاری زمیں وا گذار ہوئ

کس کی مارکی گری

کس کا پلازہ مسمار ہوا

میں تو صرف یہ سوچ رہا ہوں کہ یہاں  جو یہ سمجھتے تھے کہ وہ پہلو نہ بدلیں تو سورج طلوع نہیں ہو سکتا:۔

 فوجی آمر ہوں یا سویلین مطلق العنان

 وڈھی خور عمال ہوں یا احساس گُم کردہ ڈان

 قبضہ مافیا ہو یا ’سسلین پہلوان

 قصرِسلطانی کے گنبد سے گر کر قصرِ مذلت کے گڑھوں کو پیارا ہونا قدرِ ازل

اور اگر یہاں یہ حال ہے تو وہاں کوئ کیسے بچ سکے گاجہاں کا ہے واضع اعلان:۔

الیوم نختم علی افواھھم ۔ ۔ ۔ 

اللہ کریم اگر عزت دے تو اُس کی حفاظت لازم ہے ورنہ اُس کریم کا کُن فورا فیکون  ہو جاتا ہے۔ پچھلے چار ایام میں دو کتابیں لیں اور پڑھ ڈالیں، چوہدری شجاعت کی "سچ تو یہ ہے" اور اختر وقار عظیم کی "ہم بھی وہیں موجود تھے"۔کتابیں ہمارے حکمرانی دریچوں کے مکینوں کے ’چھٹپن، وعدہ خلافیوں، ریشہ دوانیوں، ہوسِ مال و جاہ و حشمت، خدا خوفی سے مکمل برات اورکردار کی 
کمزوریوں کی قرارِ مدار ہیں۔

 اس لیئے آج کے تخت نشیںوں کو بھی یہ نہیں بھولنا چاہیئے کہ ’رہے نام اللہ کا‘۔

 ڈھانچے بہت ہیں الماریوں میں نگاہ ڈال لیجیئے۔

 وقت نہ تھمتا ہے نہ لکھنے سے باز آتا ہے ۔۔اس لئے سب کو ہوشیار اور جاگتے رہنا چاہیےکیونکہ ’ویلیوں گُھتی ڈومنی گاے ساری رات‘ اور یہ کہ:۔

جو چپ رہے گی زبانِ خنجر، لہو پکارے کا آستیں کا
(مسعود محمود ہوں یا فواد یا احد) 

حبیب جالب مرحوم نے کیا خوبصورت پیغام چھوڑا:۔

تم سے پہلے جو اِک شخص یہاں تخت نشیں تھا
اُس کو بھی اپنے خدا ہونے پہ اتنا ہی یقیں تھا


 اِس لیئےہم سب کے لئے اور  وقت کے فرمانرواوں کے لیئےاحساس اور کوشش ۔ دونوں انتہائ ضروری ہیں۔ دونوں ہوے تو شاید سُرخروئ مقدر ہو جاے ورنہ ذلت تو ہمیشہ ’ہل من مزید‘ کے چکر میں رہتی ہی ہے۔

حرفِ آخر 

فرمایا خاتم النبییین صلی اللہ و علیہ وسلم نے۔ ۔

ہر آدمی کویوم الدین کو بارگاہِ خداوندی میں  پانچ سوالوں کے جواب دینے ہوں گے :۔

 عمر  - کیسے اور کن کاموں میں بِیتائ؟۔

جوانی ۔ کن مشغلوں میں بوسیدہ کی؟۔

 مال و دولت ۔  کمایا کیسے؟۔

 دھن ۔ کیسے، کن پر اور کہاں خرچ کیا؟۔

 علم - جو حاصل کیا اُس پر عمل کتنا کیا؟۔

(ترمذی)

اللہ کریم جاننے، ماننے اور عمل کی توفیق عطا فرماے ۔ آمین



AKHTAR N JANJUA

http://anjanjua.blogspot.com/
http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz

Saturday, October 6, 2018

1:22 PM

گُڑھے ہوے لوگوں کی زندہ باتیں ۔ ۔ ۔

سلام و دعا

پرانے لوگ، لوک ریتیں، اور اُن کے حکمت بھرے ’اکھان‘ وقت کی قید سے آذاد اور کامران زندگی کی کنجیاں اپنے اندر سموے ہوے ہیں ۔

جہڑا ’جایاں‘ دا نئیں او ’آیاں‘ دا کنج ہو سکدا اے۔

ڈوھگے پانی وچ وڑسو تے ’غوطے‘ تے آوسن۔

صرف اپنی ’کھاری‘ دا ہوکا دیو۔

ٹرمپاں دا ’سو‘ ستاں ویہاں دا ہوندا اے۔

گھر سرپھاو اپنا تے چور کسے نوں ناںھ سدو۔

ہتھاں نال پایاں ہویاں، دنداں نال کھولنیاں پیندیاں نے۔

جنہاں کھادیاں گاجراں، ڈھڈ اُنہاں دے پیڑ۔

ٹھڈا گھڑا آپے چھاویں رکھویندا اے۔

سدا دیہوں ہکا جیہے نہیں رہندے۔

جَو گڈ کے تےکنک دی امید رکھدے او ۔ ۔ ۔ جھلے تے نیئں او۔

سدا بادشاہی ’صرف‘ سوہنے رب دی۔





AKHTAR N JANJUA

http://anjanjua.blogspot.com/
http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz