سلام و دعا ۔ ۔ ۔
کل موٹر وے پر سفر کیا اور ٹول کیبنز پر چسپاں ایک نوٹیفیکیشن دیکھا۔ وہ جنہیں ٹول سے معافی ہے اُن میں غریب عوام کے نمائندگان بھی شامل ہیں، سینیٹرز، ایم این اے اور ایم پی اے۔ الیکشن کمپئین پر پیسے پانی کی طرح بہانے والے چند سو روپے ٹیکس ادائیگی سے معذور ہیں۔ واہ
ٹیکس غریب کے لیئے
قانون کی پاسداری غریب کے لیئے
قرمانی غریب کے لیئے
ذلت غریب کے لیئے
گاوں میں ایک سرکاری اعلان سننے کو ملا اور انتہای بے ہودہ ۔ ۔ ۔ "بیٹھے ہوے ہو توکھڑے ہو جاو ۔ ۔ ۔ ۔ وغیرہ وغیرہ"۔ اڑتالیس گھنٹوں میں گھروں کے سامنے نالیاں صاف نہ ہوئیں اور تھڑے نہ گراے تو ۔ ۔ ۔
پاکستان عطیہءِ خدا وندی، سنا بھی، جانا بھی اور مانا بھی
بنا نعرہءِ ’لا الہٰ الاللہ‘ پر ۔
نعرہءِ اُمید تھا، ’نافذ ہو گا نظامِ مصطفےٰ ص‘۔
نعرہءِ پہچان ’مدینہ ثانی‘۔
اللہ کریم نے عطا کر دیا اور پھر یہاں عجیب کھیل شروع ہوے ۔ ۔ ۔ ۔
منزل انھیں ملی جو شریکِ سفر نہ تھے۔
عوام بے چارے غریب، جفا کش اور قربانی دینے والے
حکمران اور عُمال ۔ ۔ ۔
بےحس، لاپرواہ
ذاتی اور اداراتی محاسبے سے بے نیاز
قوم اور قومی اثاثوں کا بے تحاشا استحصال جن کا پیشہ
خوفِ خدا سے مبرا اپنی ذات جن کا اوڑھنا بچھونا۔
نظریہءِ ضرورت جن کا ہمہ وقتی ہتھیار۔
کیا کچھ نہیں ہوا اس عطیہءِ خداوندی کے ساتھ اور کس کس نے نہیں کیا؟
آئین شکنی، قانون شکنی، کمیشن، ٹیکس چوری، کک بیکس، جرائم، پانامے، ہنگامے اور مختلف النوع ۔ ۔ ۔ ۔ گیٹس روز کا معمول ۔
عدالتوں نے کچھ کام شروع کیا ہے لیکن عوام وہیں کے وہیں جہاں سے سفر شروع کیا تھا۔
ستر کی دہای کی ایک مشہور فلم تھی ’انصاف اور قانون‘، جس میں ایک کردار چیخ چیخ کر کہتا ہے، جج صاحب لوتا دیجیئے میرے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یہاں تو بے چارے لوگ یہ بھی نہیں کہہ سکتے۔ ۔ ۔ انا للہ و انا الیہ راجعون۔
پانچ چھ دہائیاں پہلے ایک واعظ ہوا کرتے تھے غالبا شاہ ملتانی نام کے، واعظ شروع کرنے سے پہلے ایک پنجابی مصرعہ بولا کرتے تھے :۔
شاہ ملتانی واعظ کرے کوی منے یا نہ منے
دوہاں جہاناں چوں دھکیا ویسی جہڑا حد قران دی بھنے
ہم سب کو یہ جان لینا چاہئیے کہ ہمیں ایک ایسا دن در پیش ہے کہ جس دن کام نہیں چلے گا ۔ ۔ ۔
نہ توجیہ سے نہ تاویل سے
تملک سے نہ تعلق سے
تحریر سے نہ تقریر سے
تعمل سے نہ تعطل سے
تحریف سے نہ تعریف سے
دولت سے نہ دھونس سے
جہاں کوی کسی کے لیئے نہ نعرے لگاے گا نہ جھوٹی قسمیں کھاے گا
نہ قدم اٹھاے گا اور نہ قدم ’بڑھواے‘ گا۔
یہاں تو ڈاہڈے دا سو ستاں ویہاں دا پرسوچ لو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
اُس دن کیا ہو گا؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
AKHTAR N JANJUA
http://anjanjua.blogspot.com/
http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz
https://www.youtube.com/Akhtar%20Janjua
No comments:
Post a Comment