AKHTAR N JANJUA

Allah created humans from a male and a female and made into tribes and nations for identification. However the most righteous is the most honoured. No Arab has any superiority over a non-Arab nor is a White any way better than a Black. All created beings are the decendants of Adam and existence of Adam sprang from dust. hence all claims to superiority and greatness, all demands for blood or ransom and all false traits or trends of rule are false.

Breaking

Saturday, August 17, 2019

1:33 PM

ہر ظالم و غاصب کا مقدر ۔ رسوای و مرگِ امر - -

سلام و دعا - - -

یومِ آذادی گذر گیا-

یومِ سیاہ بھی بیت گیا۔ 

اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا شورای اجلاس بھی ہو گیا۔ 

کرفیو جاری ہے۔ 

خونِ ناحق بہہ رہا ہے۔ 

غاصب دندنا رہے ہیں۔ 

اُمتِ مرحوم کے رہزن منمنا رہے ہیں۔ ہم جن پر*ریلائنس* کرتے ہیں ان کی *ریلائنس* کہیں اور ہے۔ 

اصیل اور ڈگ میں فرق تو ہوتا ہی ہے۔ 

ظالم و غاصب کو یاد دہانی ہو:-

جسم قید ہو سکتے ہیں روح نہیں

زباں بندی ہو سکتی ہے سوچ پر پہرا نہیں بٹھایا جاسکتا

سانس کی ڈوری ٹوٹ سکتی  ہے صادق جذبوں  کی قوس و قزح ماند نہیں پڑ سکتی

ظالم مر کر تاریخ کے صفحات میں روز مرتے ہیں، *شیر خان و برہان* شہید ہو کر امر ہو جاتے ہیں

عمر ڈھل سکتی ہے جنون جوان رہتا ہے



ظالم لاکھ پہرے بٹھا لے، تالے لگا لے، اندھیرے بچھا دے ۔۔۔ سچ اور روشنی تو دروازوں کی درزوں میں سے بھی جھانک لیتے ہیں، باضمیر اپنے بھی بولنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ جیسا کہ



سید گیلانی کہتے ہیں

ظلم تمھاری میراث
جدوجہد و استقامت  ہماری وراثت
شکست تمھارا مقدر
 منزلِ آذادی ہماری تقدیر

پاکستان اور کشمیر کو اپنی جنگ خود لڑنی ہے، اقوامِ عالم کے اپنے اپنے مقاصد ہیں اور اپنے اپنے ایجنڈے۔ اوپر سے تاریخ یہ بتلاتی ہے کہ *مومن ہے تو پھر اللہ پر بھروسہ کر* دوسرے صرف مشرقی تیمور اور سوڈان جیسے حالات ہوں تو آتے ہیں، کشمیر، فلسطین، برما وغیرہ میں اُن کا کیا کام؟ اس لیئے مظاہروں کے ساتھ ساتھ تیاری بھی کیجیئے ۔۔۔

اور جو وہ وارث ہیں ہلاکو خان والے زمانے کے خلیفہ کے  تو یہ اُس گھوڑے کی ٹاپوں کے نیچے کچلے جانے والے سے لاکھوں درجے آگے عیاش اور پیلے پیں ۔ ۔ ۔ اُس خلیفہ کی طرح:۔

اُس گھڑی پوچھوں گا تجھ سے یہ جہاں کیسا ہے
جب تیرے حسن پہ تھوڑا سا زوال آ جاے
قرض بہت چڑھ گئے ہیں ۔۔۔ چکانے تو پڑیں گے

 انشاء اللہ رنگ لاے کا شہیدوں کا لہو 






AKHTAR N JANJUA

http://anjanjua.blogspot.com
http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz
https://www.pinterest.com/akhtarjanjua
https://www.linkedin.com/in/akhtar-janjua-90373825























Wednesday, August 14, 2019

4:22 PM

یومِ آذادی و یکجہتیِ کشمیر ۔ ۔ ۔

سلام اور دعائیں۔ ۔ ۔

 سدا سلامت پاکستان ۔ تا قیامت پاکستان۔ ۔ ۔

  یومِ آذادی ۔ ۔ ۔ اور ۔ ۔ ۔ یومِ اظہارِ یکجہتیِ کشمیر



کشمیر بنے گا دشمنوں کا شمشان ۔ ۔ انشاء اللہ

آداب، پر خلوص نیک تمناوں کے ساتھ کرہِ زمیں پر بسنے والے ہر پاکستانی کو ’یومِ آذادی‘ مبارک ۔
(آج قومی دن ہے اس لیئے قومی زبان ۔ اُردو نہ سمجھنے والوں سے معذرت ۔)
کہتے ہیں کہ پاکستان عطیہِ خداوندی ہے ۔ ۔  بالکل صحیح ہے ۔ ۔ بس تھوڑا سا غور اور یقینِ کامل کہ واقعی بخششِ الٰہی ہے ۔ ۔ ۔ 
تینتیس کروڑ سے زیادہ خود ساختہ خداوں کا مسکن
لاکھوں قبائل کی آماجگاہ
ہزاروں زبانوں کی پناہ گاہ
صدیوں پرانی تہذیب
ذات پات اور تعصبات کا ہمالیہ
مسلمان اقلیت اور بکھرے ہوے
پھر بھی لے کے رہے پاکستان ۔ بن کے رہا پاکستان
پاکستان اُسی ربِ رحیم کا عطیہ ہے جو بار بار اپنے کلام میں غور و فکر کی ترغیب دلاتا ہے ۔
فکر و خیال صحیح ہو جایئں تو معجزے رونما ہوتے ہیں 
فکر و خیال کج رو ہو جایئں تو مایوسیاں مقدر ٹھہرتی ہیں  
 خوف و دہشت ڈیرہ ڈال دیتے ہیں 
 بدعنوانی اور بدیانتی کے عفریت گھیرا ڈال لیتے ہیں
  کریم رب کی رحمتیں سایہ فگن ہونے کو تیار رہتی ہیں ہر دم ۔احساسِ زیاں اُجاگر ہونے کی دیر ہوتی ہے۔
مواقع فراہم کرتا ہے ذوالجلال کہ کفارے یہیں ادا کرلیں۔ 
آج پھر دو راہا ہے ہم سب کے سامنے، کشمیر بلک رہا ہے،کشمیری سسک رہے ہیں، مائیں نوحہ کناں ہیں، بہنیں اور بیٹیاں لٹ رہیں ہیں، جوان سر کٹا رہے ہیں۔ضمیر اوندھے منہ پڑے ہیں ، انسانیت شرمندہ ہے، کیونکہ کشمیر کی ہر گلی میں ہر گھر کے سامنے ایک خوں آشام درندہ ہے۔
کشمیر آزادیِ پاکستان کا نامکمل ایجنڈا ہے، قرض ہے اقوامِ عالم پر، تازیانہ ہے مسلم حکمرانوں کے لئے اور فرض ہے پاکستان کے ہر فرد کے لئے۔
اس لیئے یہ وقت اتفاق کاہے، نفاق کا نہیں۔ 
ہماری بہادر افواج قربانیوں، وطن سے محبت اور حلف کی پاسداری کی بے مثل تاریخ رقم کر رہی ہیں ۔دشمن منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ ہمارے ذاتی اور اندرونی مسائل برطرف، ہمیں افواج پاکستان کے پیچھے سیسہ پلای دیوار بننا ہے، انھیں بتلانا ہے کہ تمھارے خون کے ہر قطرے پر یہ قوم نثار کہ تم ہو تو باقی ہے یہ قوم، اس کا وقار اور نکھار۔

ہمیں اپنے دائرہِ فکر کو وسیع کرنا ہے کیونکہ دائرہِ فکر وسیع ہو تو اخوت و دیاتت و شجاعت کی راہیں کھلتی ہیں، اپنی ذات پر مرکوز ہو کر رہ جاے تو بہکتے دیر نہیں لگتی ۔
پاکستان ایک نظریے کی بنیاد پر بننے والا پہلا اسلامی ملک؛
جہاں میثاقِ مدینہ جیسا قانون ہونا چاہیئے
جہاں رواداری و برداشت کا  دور ہونا چاہیئے
جو ایسے با ایمان لوگوں کا مسکن ہو جن کے متعلق علامہ نے فرمایا تھا

"مومن کی یہ پہچان کہ گم اِس میں ہیں آفاق"

وہ مومن جو ظالموں کے لیے جبار وقہار ہوں تھا اور مظلوموں کے لیے رحیم و کریم
جہاں الطاف و کرم اور شرافت کا دور دورہ ہو ۔
جہاں  عدل و انصاف، روارداری و برداشت، علم و حلم کے چراغ ہمہ وقت روشن ہوں۔
ہمیں مل کر پاکستان کو امن و امان کا گہوارہ بنانا ہے
امن و امان اور اخوت و محبت کی فضا، دماغ کی جلا اور دل کی صفائ سے قائم ہوتی ہے ۔
اسی لئے قرانِ کریم نے بعثتِ نبویؐ کے مقاصد یہ بتاے کہ قلب و ذہن کا تزکیہ و تطہیر کی جاے، کتابِ  مبین سکھای جاے، حکمت و دانای کی راہ دکھای جاے، عرفان و  عمل کی صراطِ مستقیم اپنای جاے۔
ہمیں  ایسا کرنا پڑے گا ۔
دانشمندی یہ ہے کہ اسباب و علل پر غور و فکر کیا جاے اورا پیدا شدہ حالات کا خلوصِ دل سے مقابلہ کرنے کی تیاری کی جاے ۔ 
اس کے لئے بڑی پامردی، بڑی استقامت، بڑا خلوص، بڑی دلسوزی اور بڑی دلداری کی ضرورت ہے
سرکارِ دو عالم ؐ کی سیرتِ پاک ہمارے سامنے ہے؛
کمزوروں اور بے کسوں کا ساتھ دیا
مظلوموں کی داد رسی کی
 برایئوں کا سدِباب کیا
سر کشوں کی پوری طرح سرکوبی کی
عدل و انصاف کے رستے کی ہر دیوار گرا دی
اپنے پرائے، امیر غریب، گورے کالے، عربی عجمی کے لئے مساوات قائم کی اور ہر تفریق کو مٹا ڈالا ۔
یہ جو ہمارا چلن ہے کہ ہم خود ہر قانون سے بالاتر ہیں، ذات اور خاندان سے آگے کوئ اور موجود ہی نہیں
جرم ہم کریں تو قابلِ استثنا، دوسرے کریں تو ہم سیخ پا
علاج اوروں کے لئے، ہم خود پرہیز کے بھی قائل نہیں ۔
ایسا نہیں چلے گا، ہمیں بدلنا ہوگا اعمال کو، اطوار کو، زندگی گزارنے کے ہر کاروبار کو
 پرہیز شرطِ اول ہے
ہر منزل ہر شعبے میں
بغیر پرہیز علاج ممکن نہیں ۔
آذادی نے اگر پنپنا ہے تو عدل و انصاف اور معقول پابندیوں کے ساتھ ہی ایسا ہو پاے گا
 اے رہنمایانِ ملت ہمت کیجئے بسم اللہ اپنے سے کیجئے
حکیمانہ فکر کے ساتھ پرہیز شروع کیجئے
اپنے کو احتساب کے لئےچن لیجیے
دولتوں کے ڈھیر بدیس سے دیس لے آیئے
عدل و انصاف کے علمبردار بن جایئے ۔
صحتِ ملی آپ کے ہاتھ میں ہے ۔
پاکستانی عوام کے لیئے ۔ ۔ ۔ ۔ 
تم ہی اصل ہو اس عطیہِ الٰہی کا ۔ 
 جلدی یہ احساس  ملک و ملت کے لئے انتہای ضروری مزید انتظار کا وقت شاید نہیں رہا ۔
بھروسہ اللہ کریم کی ذات پہ، روشنائ و رہنمای سیرتِ رسولِ پاک سے، مقام بدر خود پیدا کرنا ہوگا، پھر فرشتے آئیں گے اعانت کے لئے، مرے ہووں کی طرف دیکھنا نہیں پڑے گا، جو اپنے لئے سب کچھ ہوتے ہوے کچھ نہ کر سکے اور راندہِ درگاہِ خداوندی کے سامنے سر نگوں ہو گئے، وہ آپ کی مدد کو کیا آئیں گے۔

بازوے خالد، شمشیرِ حیدر، جذبہ معوذ ومعاذ ، ولولہ ضرار، عظمتِ فاروقی، بردباریِ بوبکر، حلمِ عثمان کا وارث ہم نے اپنے آپ کو ثابت کرنا ہے ۔ ۔  ناخلف نہیں ۔ ۔ ۔ وہ کہیں اور بستے ہیں 
یومِ آذادی اور یومِ اظہارِ یکجہتیِ کشمیرمبارک ۔۔۔ ۔۔۔



سدا سلامت پاکستان ۔۔۔۔ تا قیامت پاکستان






AKHTAR N JANJUA

http://anjanjua.blogspot.com
http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz
https://www.pinterest.com/akhtarjanjua/
https://www.linkedin.com/in/akhtar-janjua-90373825/

Sunday, August 11, 2019

11:33 PM

Lest We Forget 🌈 ...

Salam and Duaien ...

Friends, 72 years have passed since that memorable day ... 11 Aug 1947 ... Just to refresh, I went through the inaugural speech of Quaid-e-Azam, to the Constituent Assembly. I request each one of you to do that ...



Shall copy here just few observations and 'TO BE DONE' instructions of the Quaid:-

"You will no doubt agree with me that the first duty of a government is TO MAINTAIN LAW AND ORDER, so that the LIFE, PROPERTY and RELIGIOUS BELIEFS of its subjects are FULLY PROTECTED BY THE STATE.


*You are free; you are free to go to your temples; you are free to go to your mosques or to any other place of worship in this State of Pakistan. You may belong to any religion or caste or creed – that has nothing to do with the business of the State. As you know, history shows that in England conditions, some time ago, were much worse than those prevailing in India today. The Roman Catholics and the Protestants persecuted each other … The people of England in course of time had to face the realities of the situation and had to discharge the responsibilities and burdens placed upon them by the government of their country and they went through that fire step by step. Today, you might say with justice that Roman Catholics and Protestants do not exist; what exists now is that every man is a citizen, an equal citizen of Great Britain and they are all members of the Nation.
Now, I think we should keep that in front of us as our ideal and you will find that in course of time Hindus would cease to be Hindus and Muslims would cease to be Muslims, not in the religious sense, because that is the personal faith of each individual, but in the political sense as citizens of the State.*

The second thing ------ IS BRIBERY AND CORRUPTION. That really is a poison. We must put that down with an iron hand -------
BLACK-MARKETING ---- I think they ought to be very severely punished ...
The next thing that strikes me is ---- THE EVIL OF NEPOTISM AND JOBBERY. I want to make it quite clear that I shall never tolerate any kind of jobbery, nepotism or any any influence directly or indirectly brought to bear upon me."

On this 11th Day of August 2019, where do we stand in the light of aforementioned points?  ... 
Failure interspersed with (just) occasional Brilliance. 

11 August 47 had :-
VICTORY, HOPE, JUBILATION, WIIL TO DO, SENSE OF ACHIEVEMENT, UNITY, FAITH AND DISCIPLINE ...

HOPE we must have ... WE CAN CONVERT HOPE TO REALITY ... IF WE REMEMBER WHAT QUAID ASKED US TO DO ... and ... DO WE MUST.

Life is a bumpy journey ---- PEAKS and VALLEYS are always there. 'Blessings in Abundance' are packed in its Right Pocket by the Creator, and in its Left, we accumulate Miseries through our Exploits ---- Blessings must get the due GRATITUDE and Miseries be reflected upon for the FRESH START ...

'Past be in the Present' as a Launchpad to reflect, infer and act  . . .

WE MUST:-

Look Inward . . . Take Stock . . . Rubbish the DENIAL . . . Repent and Resolve . . . DIRTY DEEDS ... NO INDULGENCE in Future . . .

Go to the Drawing Board . . . Chalk out a NEW COURSE . . . Loaded with the FAIR-PLAY . . . Run the Course as it must be . . . Carve out the Victory . . .

Do we Have it? . . . Can we climb the Mountain?

WE CAN, WE MUST, WE SHALL IN SHA ALLAH ...

370/35- India, Pakistan and Kashmir.  (not on 11 August) THE QUAID HAD TERMED KASHMIR AS THE JUGULAR OF PAKISTAN.

We must not/we will not let our Jugular to bleed and get severed ... Our Kashmiri Brothers/Sisters/Children must know that the DESTINATION SUCCESS lies at the end of the Path of Pain. You have walked the Path of Pain for better part of a Century ... Destination Success is just around the corner. You have embarked upon the last leg of  painful journey ... WE ARE WITH YOU ... WERE THERE, ARE and EVER WILL BE ... IN SHA ALLAH.
میرے وطن تیری جنت میں آئیں گے اک دن
ستم شعاروں سے تجھ کو چھڑائیں گے اک دن 

{Resolve and Strength of Character,  Costly Commodities Off-Course . . . but ... have been around since the time, MAN CAME INTO BEING ...}


کشمیر جنت نظیر پاے گا اپنے خوابوں کی تعبیر انشاء اللہ

سدا سلامت پاکستان ۔ تا قیامت پاکستان






AKHTAR N JANJUA

http://anjanjua.blogspot.com
http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz
https://www.pinterest.com/akhtarjanjua/
https://www.linkedin.com/in/akhtar-janjua-90373825/

Thursday, August 8, 2019

8:27 AM

اینَ ما تکُونُو یُدرِککمُ الموت ۔ ۔ ۔

سلام اور دعائیں ۔ ۔ ۔

کافی دن بیت گئے ، کچھ سرزد نہیں ہوا ۔ ۔ لکھنے کو بہت کچھ ہے لیکن دیکھنے اور سننے سے ہی فرصت نہیں مل پا رہی۔ آج لیکن ایک جوانمرگ نے تڑکے ہی بیٹھنے پر مجبور کر دیا۔ مخلص و محبی علامہ مسعود عالم خان نیازی کے جواں سال بھانجے اسرار خان نیازی کی ناگہانی موت نے انتہای افسردہ کیا۔ مرحوم زندگی سے بھرپور جوان تھا۔ اپنائیت اور احترام اس کے انگ انگ سے امڈتا تھا۔ اُس کا ’چاچو‘ کہہ کر پکارنا، محبت کا ایک جہاں اپنے اندر سموے ہوے ہوتا تھا۔ ابھی کل ہی کی بات لگتی ہے کہ وہ بھائیوں کے ساتھ زید بیٹے کی شادی پر آیا ہوا تھا اور لگتا تھا کہ سارے پنڈال میں موجود ہے، یہاں فوٹو سیشن وہاں قہقہوں کی بوچھاڑ ۔ ۔ ۔ بسنتِ حضرتِ غالب جی پکار رہا ہے کہ "تُم کون سے ایسے تھے کھرے داد و ستد 
کے ۔ ۔ ۔ "۔



اللہ کریم مرحوم کی مغفرت فرماے اور پسمانگان و خاندان کو صبرِ 
جمیل اور حسنات و شکرانہ کی توفیق۔

موت اٹل سچ  ہے ۔احساس و یادِ موت  صراطِ مستقیم کا مسافر بنا سکتے ہیں۔ احساس یہ کہ ہم سب راہِ فنا پر رواں ہیں، ہر لمحہ قریب سے قریب تر لے جا رہا ہے منزلِ فنا کے۔ اور یاد یہ کہ ایک دن سب اپنوں کی قربت سے بہت دور ہم بھی کسی گڑھے میں اُتر جائیں گے۔

اس دنیا میں موت کی کشتی ہمیں ہماری ہی حرص کی ہواوں اور لالچ کے بادبانوں سے ہماری غلط و صحیح امیدوں کے سمندر میں لئے پھر رہی ہےاور پھر کوی بہانہ بنے گا جیسے اسرار بیٹے کے لیے بجلی کا کرنٹ بذریعہ فرشی پنکھااور یہ ہمیں موت کے گہرے پانیوں میں غوطہ دے کر آگے بڑھ جاے گی۔

عزیزان، اللہ کریم احساس، علم اور عمل کی بسرعت توفیق عطا فرماے کیونکہ ہماری قبر کی تاریکیاں ہمارے اجسام کو اپنی آغوش میں لینے کو ہر دم تیار ہیں۔ کہیں دیر نہ ہو جاے کہ ہم اپنی غفلتوں میں گُم اور اپنی خواہشات کے نشے میں مست ہوں اور موت اپنا  وار کر    جاے۔ موت کا کارندہ ہر وقت پکار رہاہے:۔

اینَ ما تکُونُو یُدرِککمُ الموت ۔ ۔ ۔ 
تُم جہاں کہیں ہو موت تمھیں آ لے گی۔ النسا:۷۸


ایک دفعہ پھر اسرار بیٹےکے لئے دعاے مغفرت اور علامہ مسعود عالم اور اہلِ خاندان سے دلی تعزیت۔



AKHTAR N JANJUA

http://anjanjua.blogspot.com
http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz
https://www.pinterest.com/akhtarjanjua/
https://www.linkedin.com/in/akhtar-janjua-90373825/