AKHTAR N JANJUA

Allah created humans from a male and a female and made into tribes and nations for identification. However the most righteous is the most honoured. No Arab has any superiority over a non-Arab nor is a White any way better than a Black. All created beings are the decendants of Adam and existence of Adam sprang from dust. hence all claims to superiority and greatness, all demands for blood or ransom and all false traits or trends of rule are false.

Breaking

Wednesday, August 14, 2019

یومِ آذادی و یکجہتیِ کشمیر ۔ ۔ ۔

سلام اور دعائیں۔ ۔ ۔

 سدا سلامت پاکستان ۔ تا قیامت پاکستان۔ ۔ ۔

  یومِ آذادی ۔ ۔ ۔ اور ۔ ۔ ۔ یومِ اظہارِ یکجہتیِ کشمیر



کشمیر بنے گا دشمنوں کا شمشان ۔ ۔ انشاء اللہ

آداب، پر خلوص نیک تمناوں کے ساتھ کرہِ زمیں پر بسنے والے ہر پاکستانی کو ’یومِ آذادی‘ مبارک ۔
(آج قومی دن ہے اس لیئے قومی زبان ۔ اُردو نہ سمجھنے والوں سے معذرت ۔)
کہتے ہیں کہ پاکستان عطیہِ خداوندی ہے ۔ ۔  بالکل صحیح ہے ۔ ۔ بس تھوڑا سا غور اور یقینِ کامل کہ واقعی بخششِ الٰہی ہے ۔ ۔ ۔ 
تینتیس کروڑ سے زیادہ خود ساختہ خداوں کا مسکن
لاکھوں قبائل کی آماجگاہ
ہزاروں زبانوں کی پناہ گاہ
صدیوں پرانی تہذیب
ذات پات اور تعصبات کا ہمالیہ
مسلمان اقلیت اور بکھرے ہوے
پھر بھی لے کے رہے پاکستان ۔ بن کے رہا پاکستان
پاکستان اُسی ربِ رحیم کا عطیہ ہے جو بار بار اپنے کلام میں غور و فکر کی ترغیب دلاتا ہے ۔
فکر و خیال صحیح ہو جایئں تو معجزے رونما ہوتے ہیں 
فکر و خیال کج رو ہو جایئں تو مایوسیاں مقدر ٹھہرتی ہیں  
 خوف و دہشت ڈیرہ ڈال دیتے ہیں 
 بدعنوانی اور بدیانتی کے عفریت گھیرا ڈال لیتے ہیں
  کریم رب کی رحمتیں سایہ فگن ہونے کو تیار رہتی ہیں ہر دم ۔احساسِ زیاں اُجاگر ہونے کی دیر ہوتی ہے۔
مواقع فراہم کرتا ہے ذوالجلال کہ کفارے یہیں ادا کرلیں۔ 
آج پھر دو راہا ہے ہم سب کے سامنے، کشمیر بلک رہا ہے،کشمیری سسک رہے ہیں، مائیں نوحہ کناں ہیں، بہنیں اور بیٹیاں لٹ رہیں ہیں، جوان سر کٹا رہے ہیں۔ضمیر اوندھے منہ پڑے ہیں ، انسانیت شرمندہ ہے، کیونکہ کشمیر کی ہر گلی میں ہر گھر کے سامنے ایک خوں آشام درندہ ہے۔
کشمیر آزادیِ پاکستان کا نامکمل ایجنڈا ہے، قرض ہے اقوامِ عالم پر، تازیانہ ہے مسلم حکمرانوں کے لئے اور فرض ہے پاکستان کے ہر فرد کے لئے۔
اس لیئے یہ وقت اتفاق کاہے، نفاق کا نہیں۔ 
ہماری بہادر افواج قربانیوں، وطن سے محبت اور حلف کی پاسداری کی بے مثل تاریخ رقم کر رہی ہیں ۔دشمن منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ ہمارے ذاتی اور اندرونی مسائل برطرف، ہمیں افواج پاکستان کے پیچھے سیسہ پلای دیوار بننا ہے، انھیں بتلانا ہے کہ تمھارے خون کے ہر قطرے پر یہ قوم نثار کہ تم ہو تو باقی ہے یہ قوم، اس کا وقار اور نکھار۔

ہمیں اپنے دائرہِ فکر کو وسیع کرنا ہے کیونکہ دائرہِ فکر وسیع ہو تو اخوت و دیاتت و شجاعت کی راہیں کھلتی ہیں، اپنی ذات پر مرکوز ہو کر رہ جاے تو بہکتے دیر نہیں لگتی ۔
پاکستان ایک نظریے کی بنیاد پر بننے والا پہلا اسلامی ملک؛
جہاں میثاقِ مدینہ جیسا قانون ہونا چاہیئے
جہاں رواداری و برداشت کا  دور ہونا چاہیئے
جو ایسے با ایمان لوگوں کا مسکن ہو جن کے متعلق علامہ نے فرمایا تھا

"مومن کی یہ پہچان کہ گم اِس میں ہیں آفاق"

وہ مومن جو ظالموں کے لیے جبار وقہار ہوں تھا اور مظلوموں کے لیے رحیم و کریم
جہاں الطاف و کرم اور شرافت کا دور دورہ ہو ۔
جہاں  عدل و انصاف، روارداری و برداشت، علم و حلم کے چراغ ہمہ وقت روشن ہوں۔
ہمیں مل کر پاکستان کو امن و امان کا گہوارہ بنانا ہے
امن و امان اور اخوت و محبت کی فضا، دماغ کی جلا اور دل کی صفائ سے قائم ہوتی ہے ۔
اسی لئے قرانِ کریم نے بعثتِ نبویؐ کے مقاصد یہ بتاے کہ قلب و ذہن کا تزکیہ و تطہیر کی جاے، کتابِ  مبین سکھای جاے، حکمت و دانای کی راہ دکھای جاے، عرفان و  عمل کی صراطِ مستقیم اپنای جاے۔
ہمیں  ایسا کرنا پڑے گا ۔
دانشمندی یہ ہے کہ اسباب و علل پر غور و فکر کیا جاے اورا پیدا شدہ حالات کا خلوصِ دل سے مقابلہ کرنے کی تیاری کی جاے ۔ 
اس کے لئے بڑی پامردی، بڑی استقامت، بڑا خلوص، بڑی دلسوزی اور بڑی دلداری کی ضرورت ہے
سرکارِ دو عالم ؐ کی سیرتِ پاک ہمارے سامنے ہے؛
کمزوروں اور بے کسوں کا ساتھ دیا
مظلوموں کی داد رسی کی
 برایئوں کا سدِباب کیا
سر کشوں کی پوری طرح سرکوبی کی
عدل و انصاف کے رستے کی ہر دیوار گرا دی
اپنے پرائے، امیر غریب، گورے کالے، عربی عجمی کے لئے مساوات قائم کی اور ہر تفریق کو مٹا ڈالا ۔
یہ جو ہمارا چلن ہے کہ ہم خود ہر قانون سے بالاتر ہیں، ذات اور خاندان سے آگے کوئ اور موجود ہی نہیں
جرم ہم کریں تو قابلِ استثنا، دوسرے کریں تو ہم سیخ پا
علاج اوروں کے لئے، ہم خود پرہیز کے بھی قائل نہیں ۔
ایسا نہیں چلے گا، ہمیں بدلنا ہوگا اعمال کو، اطوار کو، زندگی گزارنے کے ہر کاروبار کو
 پرہیز شرطِ اول ہے
ہر منزل ہر شعبے میں
بغیر پرہیز علاج ممکن نہیں ۔
آذادی نے اگر پنپنا ہے تو عدل و انصاف اور معقول پابندیوں کے ساتھ ہی ایسا ہو پاے گا
 اے رہنمایانِ ملت ہمت کیجئے بسم اللہ اپنے سے کیجئے
حکیمانہ فکر کے ساتھ پرہیز شروع کیجئے
اپنے کو احتساب کے لئےچن لیجیے
دولتوں کے ڈھیر بدیس سے دیس لے آیئے
عدل و انصاف کے علمبردار بن جایئے ۔
صحتِ ملی آپ کے ہاتھ میں ہے ۔
پاکستانی عوام کے لیئے ۔ ۔ ۔ ۔ 
تم ہی اصل ہو اس عطیہِ الٰہی کا ۔ 
 جلدی یہ احساس  ملک و ملت کے لئے انتہای ضروری مزید انتظار کا وقت شاید نہیں رہا ۔
بھروسہ اللہ کریم کی ذات پہ، روشنائ و رہنمای سیرتِ رسولِ پاک سے، مقام بدر خود پیدا کرنا ہوگا، پھر فرشتے آئیں گے اعانت کے لئے، مرے ہووں کی طرف دیکھنا نہیں پڑے گا، جو اپنے لئے سب کچھ ہوتے ہوے کچھ نہ کر سکے اور راندہِ درگاہِ خداوندی کے سامنے سر نگوں ہو گئے، وہ آپ کی مدد کو کیا آئیں گے۔

بازوے خالد، شمشیرِ حیدر، جذبہ معوذ ومعاذ ، ولولہ ضرار، عظمتِ فاروقی، بردباریِ بوبکر، حلمِ عثمان کا وارث ہم نے اپنے آپ کو ثابت کرنا ہے ۔ ۔  ناخلف نہیں ۔ ۔ ۔ وہ کہیں اور بستے ہیں 
یومِ آذادی اور یومِ اظہارِ یکجہتیِ کشمیرمبارک ۔۔۔ ۔۔۔



سدا سلامت پاکستان ۔۔۔۔ تا قیامت پاکستان






AKHTAR N JANJUA

http://anjanjua.blogspot.com
http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz
https://www.pinterest.com/akhtarjanjua/
https://www.linkedin.com/in/akhtar-janjua-90373825/

No comments: