AKHTAR N JANJUA

Allah created humans from a male and a female and made into tribes and nations for identification. However the most righteous is the most honoured. No Arab has any superiority over a non-Arab nor is a White any way better than a Black. All created beings are the decendants of Adam and existence of Adam sprang from dust. hence all claims to superiority and greatness, all demands for blood or ransom and all false traits or trends of rule are false.

Breaking

Friday, July 25, 2014

5:27 PM

HIDE ONLY WONT WORK !

Salam and Dheron Duaien.

Allah Karim Says in Quran-E-Hakeem :
He gave you whatsoever you asked. If you try to count the favours of Allah SWT you will not be able to calculate. Man is most unjust indeed, full of ingratitude. IBRAHIM {14} : 34.
Each one of them came with a PROMISE and failed spectacularly because non BELIEVED IN AND WORKED FOR what they had been harping on..UNJUST INDEED, FULL OF INGRATITUDE ..کہتے کچھ ہیں ،کرتے کچھ ہیں ۔۔۔۔۔۔ ھوتا ھے تماشا شب وروز۔۔۔۔ کیونکہ اصلی نہیں ہیں ۔

An old story goes that a Hunter had skinned a Lion after hunting. He wanted to have some fun, therefore, he got hold of a donkey and put the hide of the Lion on him. When the people saw a Lion roaming about their place they were terrified. Meanwhile a Potter from another place came to the village of the hunter to sell pots. His donkeys started braying as soon as they saw the Lion and the Lion joined his brethren in the chorus. The Potter got hold of the Lion and removed the skin only to find that it was his missing donkey ۔۔۔۔ کسی اور کی کھال سے کام نہ چلا۔ 



ISN'T IT TIME TO BE REAL AND "JUST AND GRATEFUL"?

  
HAVEN'T  WE READ IN QURAN-E-MAJEED ?
O you who believe, why do you profess what you do not practise?
 Saying what you do not practice is odious to ALLAH KARIM. 
AS-SAFF {61} : 2-3. 



AKHTAR N JANJUA
http://anjanjua.blogspot.com/
http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz 

Thursday, July 24, 2014

5:04 PM

آگ کا راج ۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔

   سلام اور ڈھیروں دعائیں

 عشرہءِ نجات و لیلتہ القدر و پاکستان مبارک

میڈیا چلا رھا ھے کہ اسرایئلی درندے انسانیت کی تذلیل کر رھے ہیں اور انسانیت کے چمپین چمپنزی بنے ھوے ھیں، امتِ مرحومہ کی تو  بات ھی چھوڑیے لیکن کل کے نام نہاد مظلوموں کو آج خود ظلم و بربریت کی خونچکاں داستاں رقم کرتے ھوے ذرا برابربھی شرم محسوس نہیں ھو رہا ۔۔۔۔ لیکن کب تک ۔

ایک اور ۔۔۔۔۔۔۔۔

خبر پڑھی کہ نواسے نے شیطانی شہوت اور دولت کی ھوس کی آگ میں جل کر بوڑھی نانی کو قتل کر دیا ۔ لعنت ۔

اللہ کریم نے قرانِ حکیم میں فرمایا ھے کہ "کہ انسان ناشکرا ھے اور اس امر پر وہ خور گواہ ھو گا"۔

 ، تاریخی طور پر یہ ثابت ھے کہ حضرتِ انسان میں عفو و درگزر حلم، بردباری اور  قناعت کی بہت کمی ھے ۔

ھل من مزید اس کا بنیادی وصف اور فطری تقاضا ھے ۔ سیری اسکی جبلت سےکم ھی لوکھاتی ھے ۔

 بیک وقت یہ بہت سارے شعلے بھڑکاے رکھتا ھے ۔

شکم کی آگ اسے مسلسل سرگرداں رکھتی ھے ۔ یہ وقتی طور پہ بجھ بھی جاے تو لذت کی لو بھڑکتی دھتی ھے ۔

شہوت کے شعلے اسے نچاتے رھتے ھیں۔  اس کے چادوں اطراف آگ کا راج ھے ۔

کہیں ذات پات کی آگ توکہیں قومیت و رنگ کے بھانبھڑ ، کہیں مذھبی جنونیت کے شعلے تو کہیں سماجی منافرت کی آگ ۔

کہیں اقتداد کا آلاو تو کہیں اقدار کا بھڑکاو۔ ھوس کی تپش تو کہیں حرص کا بخار۔

کبھی انتقام کا شعلہ تو کبھی مسابقت کا جھپاکا ۔

کبھی حسد جلاتا ھے تو کبھی نفرت بھسم کر ڈالتی ھے ۔

سوچ اے خلیفتہ الاض یہ سب آگ تجھے کہاں لے جا رھی ھے۔

اب بھی وقت ھے ٹھنڈا کر دے برایئ کے شعلوں کو، بجھا دے شیطانی آگ کو اس سےپہلے  کہ یہ ساری آگ تمھیں گھسیٹ کر اس آخری آگ میں پھینک دے کہ جس کا ایندھن انسان، جن اور پتھر ھیں ۔



 کچھ تو خیال کر ۔



AKHTAR N JANJUA
http://anjanjua.blogspot.com/
http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz 

Monday, July 14, 2014

11:50 AM

روحانیت !


سچ پوچھیں تو آج ھمیں روحانیت کے موضوع پر زیادہ حساس ھونے کی ضرورت ھے ۔

، کیونکہ روحانیت سے قلب و باطن کا نظام اُستوار ھوتا ھے

دُنیائِ روح اس سے جگمگاتی ھے ۔



روحانیت قال سے نہیں حال سے عبارت ھے ۔

، یہ صرف علمی نظریے کا نام نہیں بلکہ عملی تجربے کی چیز ھے

اور یہ تجربہ بھی مادی نھیں سراسر باطنی ھے۔



روحانیت تقریر و ابلاغ کے حسی و مادی تاروں سے نہیں بلکہ گرمیِٔ انفاس کی پاکیزہ موجوں میں پنپتی ھے ۔

یہ الفاظ کے قالب میں نہیں سماتی بلکہ احساس کی گہرایئوں میں نشو و نما پاتی ھے ۔



روحانیت صرف کہنے سننے کی چیز نہیں بلکہ سیکھنے اور برتنے کی چیز ھے ۔



المختصر روحانیت تزکیئہِ نفس، تصفیئہِ باطن اور بالیدگیئِ روح کا الوہی انداز اور وصولیئِ الی اللّٰہ کا باطنی و پوشیدہ راز ھے ۔