AKHTAR N JANJUA

Allah created humans from a male and a female and made into tribes and nations for identification. However the most righteous is the most honoured. No Arab has any superiority over a non-Arab nor is a White any way better than a Black. All created beings are the decendants of Adam and existence of Adam sprang from dust. hence all claims to superiority and greatness, all demands for blood or ransom and all false traits or trends of rule are false.

Breaking

Tuesday, April 2, 2019

11:24 AM

نیرنگِ جنوں ۔ ۔ ۔

سلام و دعا

بہت دنوں سے کچھ لکھ نہیں سکا،  مصروفیات و خیالات ۔۔

بہرحال بات کرنی ہے جنون کی ، وجہ اظہار الحق صاحب کا ایک کالم، آج کا اخبار ۔ ۔ کچھ دراڑیں کچھ بے تکیاں کچھ کہہ مکرنیاں۔

جنون ہے کیا؟ کہتے ہیں یہ عشق ہے، کیفیت ہے، حال ہے، اپنی ذات کی نفی ہے، نفع و نقصان سے بے نیازی ہے۔ 

 یہ بے خطر کود پڑنے کا نام ہے، لب بام جو رکتا ہے وہ توخرد  ہے۔ جو سوچتا ہے مجنوں ہو نہیں سکتا، جو ذات کے دائرے میں الجھ کر رہ جاے اُسے عشق سے کیا کام۔

جو مستقبل کے خوف کا شکار ہو جاے وہ جنون نہیں نو ٹنکی ہے، ایسا نیل کنٹھ جنون  ۔ ۔ ۔ ۔ 

نہ ’شر‘ کو ’بھگا‘ سکتا ہے

نہ ’زر‘ کو ’ونجا‘ سکتا ہے

صرف ’غریبوں‘ کو ’وٹے‘ مار کر ’یرکا‘ سکتا ہے۔

  لیکن چھوڑئیے جی ۔ ۔ ۔

آئیے آپ کو  ایک مجنون کی کہانی  سنائیں 

ایک بادشاہ (تب ہٹو بچو تو ہوتا تھا لیکن پروٹوکول کے نام پر درجنوں گاڑیاں اور سینکڑوں محافظ نہیں ہوتے تھے)، نے راہ میں ایک مجنون کو دیکھا جو اطوار سے، عادات و سکنات سے خرد مندوں سے بہتر لگ رہا تھا۔ بادشاہ نے پاس بلایا، خیریت دریافت کی، بندہ اپنے حال پہ مولا کا شکر گذار نکلا۔

بادشاہ نے کچھ سوالات کیے، دیوانے نے پر مغز و مدلل جوابات دیئے ، بادشاہ خوش ہوا اور حیران بھی کہ یہ کیسا مجنون ہے؟

کہا مانگ کیا مانگتا ہے ۔ ۔ دیوانے نے کہا کہ سوال کرنے کی اجازت مرحمت فرمایئے۔ اجازت ملی تو پوچھا، "سونے والے کو نیند کی لذت کب ملتی ہے"؟

بادشاہ نے کہا، سو کر

دیوانے نے ترنت کہا، سویا اور مویا برابر ۔ ۔ لذت کہاں؟

بادشاہ نے کہا، نیند سے پہلے

مجنون بولا، یہ ممکن نہیں کہ کسی چیز کی لذت اُس کے وجود سے پہلے موجود ہو۔

بادشاہ سلامت بولے، نیند کے بعد ۔ ۔ 

صاحبِ حال نے کہا، لذت توایک صفت ہے، جب موصوف (نیند) ہی نہ رہے تو صفت کہاں رہے گی؟

بادشاہ لاجواب بھی ہوا اور مسحور بھی، مصاحبین سے کہا:۔

جام لاو

مجھے ایک، مجنون کو دو پلاو

دیوانے نے انکار کر دیا اور عرض کی، بادشاہ سلامت آپ پھر اپنی ذات کے خول میں پھنس گئے ۔ ۔ کیونکہ:۔

جام بھی آپ کو ہی فائدہ دے گا کہ آپ خرد کی
وادی سے نکل کر میری بلندیوں (جنون) کو
پا لیں گے، لیکن
میں پی کر کہاں جاوں گا؟

اچھا ہے دل کے پاس رہے پاسبانِ عقل
لیکن کبھی کبھی ۔ ۔ ۔ ۔ 

کیوں نہ نیرنگِ جنوں پر کوی قرباں ہو جاے
گھر وہ صحرا کہ بہار آے تو زنداں ہو جاے




AKHTAR N JANJUA
http://anjanjua.blogspot.com/
http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz