AKHTAR N JANJUA

Allah created humans from a male and a female and made into tribes and nations for identification. However the most righteous is the most honoured. No Arab has any superiority over a non-Arab nor is a White any way better than a Black. All created beings are the decendants of Adam and existence of Adam sprang from dust. hence all claims to superiority and greatness, all demands for blood or ransom and all false traits or trends of rule are false.

Breaking

Sunday, October 7, 2018

یوم الدین - نہ بچا سکو گے دامن - -

سلام و دعا

میڈیا، مضامین اور مباحثے ،دیدہِ عبرت نگاہ والوں کو ایک ہی بات کا احساس دلا رہے ہیں کہ ’اللہہے‘ اور ’صرف وہی ہے‘ باقی سب غُبارِ راہ۔


مجھے ذاتی طور پر اِس سے قطعا کوئ سروکار نہیں ہے کہ :۔

کون گرفتار ہوا

کون طرح دے گیا

کون فرار ہوا

کس کے قبضے سے سرکاری زمیں وا گذار ہوئ

کس کی مارکی گری

کس کا پلازہ مسمار ہوا

میں تو صرف یہ سوچ رہا ہوں کہ یہاں  جو یہ سمجھتے تھے کہ وہ پہلو نہ بدلیں تو سورج طلوع نہیں ہو سکتا:۔

 فوجی آمر ہوں یا سویلین مطلق العنان

 وڈھی خور عمال ہوں یا احساس گُم کردہ ڈان

 قبضہ مافیا ہو یا ’سسلین پہلوان

 قصرِسلطانی کے گنبد سے گر کر قصرِ مذلت کے گڑھوں کو پیارا ہونا قدرِ ازل

اور اگر یہاں یہ حال ہے تو وہاں کوئ کیسے بچ سکے گاجہاں کا ہے واضع اعلان:۔

الیوم نختم علی افواھھم ۔ ۔ ۔ 

اللہ کریم اگر عزت دے تو اُس کی حفاظت لازم ہے ورنہ اُس کریم کا کُن فورا فیکون  ہو جاتا ہے۔ پچھلے چار ایام میں دو کتابیں لیں اور پڑھ ڈالیں، چوہدری شجاعت کی "سچ تو یہ ہے" اور اختر وقار عظیم کی "ہم بھی وہیں موجود تھے"۔کتابیں ہمارے حکمرانی دریچوں کے مکینوں کے ’چھٹپن، وعدہ خلافیوں، ریشہ دوانیوں، ہوسِ مال و جاہ و حشمت، خدا خوفی سے مکمل برات اورکردار کی 
کمزوریوں کی قرارِ مدار ہیں۔

 اس لیئے آج کے تخت نشیںوں کو بھی یہ نہیں بھولنا چاہیئے کہ ’رہے نام اللہ کا‘۔

 ڈھانچے بہت ہیں الماریوں میں نگاہ ڈال لیجیئے۔

 وقت نہ تھمتا ہے نہ لکھنے سے باز آتا ہے ۔۔اس لئے سب کو ہوشیار اور جاگتے رہنا چاہیےکیونکہ ’ویلیوں گُھتی ڈومنی گاے ساری رات‘ اور یہ کہ:۔

جو چپ رہے گی زبانِ خنجر، لہو پکارے کا آستیں کا
(مسعود محمود ہوں یا فواد یا احد) 

حبیب جالب مرحوم نے کیا خوبصورت پیغام چھوڑا:۔

تم سے پہلے جو اِک شخص یہاں تخت نشیں تھا
اُس کو بھی اپنے خدا ہونے پہ اتنا ہی یقیں تھا


 اِس لیئےہم سب کے لئے اور  وقت کے فرمانرواوں کے لیئےاحساس اور کوشش ۔ دونوں انتہائ ضروری ہیں۔ دونوں ہوے تو شاید سُرخروئ مقدر ہو جاے ورنہ ذلت تو ہمیشہ ’ہل من مزید‘ کے چکر میں رہتی ہی ہے۔

حرفِ آخر 

فرمایا خاتم النبییین صلی اللہ و علیہ وسلم نے۔ ۔

ہر آدمی کویوم الدین کو بارگاہِ خداوندی میں  پانچ سوالوں کے جواب دینے ہوں گے :۔

 عمر  - کیسے اور کن کاموں میں بِیتائ؟۔

جوانی ۔ کن مشغلوں میں بوسیدہ کی؟۔

 مال و دولت ۔  کمایا کیسے؟۔

 دھن ۔ کیسے، کن پر اور کہاں خرچ کیا؟۔

 علم - جو حاصل کیا اُس پر عمل کتنا کیا؟۔

(ترمذی)

اللہ کریم جاننے، ماننے اور عمل کی توفیق عطا فرماے ۔ آمین



AKHTAR N JANJUA

http://anjanjua.blogspot.com/
http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz

No comments: