AKHTAR N JANJUA

Allah created humans from a male and a female and made into tribes and nations for identification. However the most righteous is the most honoured. No Arab has any superiority over a non-Arab nor is a White any way better than a Black. All created beings are the decendants of Adam and existence of Adam sprang from dust. hence all claims to superiority and greatness, all demands for blood or ransom and all false traits or trends of rule are false.

Breaking

Friday, December 1, 2017

وجہِ تخلیقِ کائنات ﷺ

سلام و دعا




لا محدود سلام ’اُنﷺ‘ پر جن کی آمد وجہِ تخلیقِ کائنات بنی
(حاکم المستدرک علی الصحیحین، 2 : 671، رقم 4227، دار الکتب العلمیۃ بیروت
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔)


بے حد و حساب درود ’اُن ﷺ‘ پر کہ اربوں سال پہلے جن کی اتباع کے لئے ارواحِ انبیا ورسل سے عہد لیا گیا۔ 

 ۔ (آلِ عمران : ۸۱) ۔


جان و دلِ اصفیا تم پہ کروڑوں درود

آب و گِلِ انبیاء تم پر کروڑوں درود



آج کی صبحِ نُور کو سلام، تڑکے پونے چار بجے  ایک شب خیز ’بابے‘ نے کال کیا، ٹرن ٹرن تو ایک ہی بار ہوا لیکن صدا یہی آئی کہ، "صبح ظیبہ میں ہوئی بٹتا ہے پاڑا نُور کا"۔



جو اِذن بارگہِ شاہ سے ملے مجھ کو

سناوؐں مطلع برجستہ رشک مطلع نُور


اللہ کریم نے فرقانِ حمید میں فرمایا "ورفعنا لک ذکرک"، اور اس کے عملی مظاہر کی گواہی عالم اسلام کیا، جہاں جہاں غلامانِ  مصطفےﷺ اس جہانِ رنگ و بو میں بستے ہیں، وہاں کے در و دیوار دے رہے ہیں۔


 اِن آنکھوں نے یہ جلوہءِ خوش کُن بھی دیکھا کہ جہاں کل تک یہ ذکر بھی شجرِ ممنوعہ تھا، وہاں ’چراغاں بھی ہے اور بیاں بھی‘ الحمد للہ۔



اللھم صلی علی محمد کو وردِ جاں بناتے ہیں،


 سلاموں سے قلب و روح کو گرماتے ہیں


 اپنی کم مائیگی کا احساس کرتے ہوے


 کیوں کہ کہاں ہم اور کہاں ذکرِ مصطفے ﷺ؟



فرشتوں میں چرچا تھا کہ نعتِ سرورِ عالم

دبیرِ چرخ لکھتا کہ خود روح الامیں لکھتے



ندا یہ بارگاہِ حضرتِ قدوس سے آئی

کہ یہ تو اور ہی شے ہے، اگر لکھتے ہمیں لکھتے


اور عشقِ محمدﷺ کی بلند ترین منزل پر فائز، حضرتِ جامی رح بے اختیار پکار اُٹھے:۔



ہزار بار بشویم دہن ز مشک و گلاب

ہنوز نامِ تو گُفتن کمال بے ادبی است



اور ایک اور غلام پکار اُٹھا:۔


مَا اِن مَدَحتُ محمدا بَمَقالَتِی

لکِن مَدَحتُ مَقَالَتِی بِمُحمد



(بہت کچھ لکھا مدحِ محمدﷺ میں، لیکن کچھ بھی نہ لکھ سکا)




مدح سے انصاف نہیں کر سکتے لیکن دعا تو کر سکتے ہیں:۔



اللہ کریم تُو جتنا ذکرِ مصطفے ﷺ کو بلند فرما رہا ہے، ہمیں بھی اُسی حساب سے توفیقِ وافر عطا فرما کہ ہم حقیقی اتباعِ مصطفے ﷺ کر سکیں۔



مسیلمہ کذاب کی روحانی اولادوں کے شر سے حرمتِ مصطفے ﷺ کو اور ہمارے ایمان کی اساس کو محفوظ فرما۔



یہ ملک تُو نے اپنے دین اور اتباعِ مصطفے ﷺ کے قیام و ترویج کے لیئے عطا فرمایا، ہمیں اس امانتِ عظیم سے سُرخرو ہونے کی توفیق عطا فرما۔



ملک تیرا ہے، یہاں نظامِ مصطفےﷺ بدستِ غلامانِ مصطفےﷺ کا دور دورہ فرما دے۔



مردودوں سے پناہ دے۔



شر پسندوں کو سزا دے۔



درد مندوں کو جِلا دے۔



تیری بے کراں رحمتوں کا نزول ہو۔



صدائیں درودوں کی آتی رہیں۔



محافل سلاموں کی سجتی رہیں۔



علمِ عشقِ مصطفے کریمﷺ ہمیشہ سر بلند رہے



آمین بجاہِ سید المرسلین ﷺ




درود اُن پر سلام اُن پر جو:۔


مالکِ کونین ہیں گو پاس کچھ رکھتے نہیں

دو جہاں کی نعمتیں ہیں اُن کے خالی ہاتھ میں





دعائیں سب کے لیئے ۔  ۔ ۔ 




اختر نواز جنجوعہ

No comments: