سلام اور دعائیں ۔۔۔
عجیب و غریب واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ پاکستان اور اُس سے منسلک ہر ادارہ حملوں کی زد میں ہے۔ ذات، ملت سے مقدم ہو رہی ہے۔ جرم کی نشان دہی جرم بن رہی ہے۔ کارواں سراب میں ہے اور کشتی سیلاب میں۔ دعا اور دوا دونوں کی اشد ضرورت۔
میں نے بہت دفعہ اپنی تحریروں اور تقریروں میں ایک شعر کا استعمال کیا ہے، پھر دوہرا دیتا ہوں:۔
کوچہِ دوست سے آگے ہے بہت دشتِ جنوں
عشق والوں نے ابھی خاک کہاں چھانی ہے
خاک چھاننے کا وقت اب نہیں تو شاید پھر کبھی نہیں ۔ نداے وقت ہے کہ ہم ذاتی اور گروہی مفاد و عناد کو بالاے طاق رکھ کر صرف اور صرف پاکستان کا سوچیں۔
پاکستان ہے تو ہم ہیں اور اگر ہم نے پاکستان کے ساتھ وفا کرنی ہے اور رہنا بھی ہے تو پھر سمجھنا ہے کہ مضبوط و مستعد افواجِ پاکستان اور سلامتیِ پاکستان لازم و ملزوم ہیں۔
دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنانا ہے، افواج کے ساتھ یک جہتی ہی نہیں بلکہ ان کے پیچھے سیسہ پلای دیوار بننا ہے ۔۔۔
پاکستان کا دوست ہمارا دوست ہے، پاکستان کی افواج کا مخالف دشمن کا دوست ہے ۔ ۔ ۔
شرِ عدو میں نہیں آنا ۔ ۔ ۔ ذہن پاک صاف رکھنے ہیں ۔۔۔
صرف اور صرف پاکستان۔
ذہنوں کی گرہیں کھولنی ہیں اور جمی گرد اُڑانی ہے :۔
خاکِ صحرا تو بہت دور ہے اے وحشتِ دِل
کیوں نہ ذہنوں پہ جمی گرد اُڑا دی جاے
سدا سلامت پاکستان ۔ تا قیامت پاکستان
AKHTAR N JANJUA
http://anjanjua.blogspot.com/
http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz
No comments:
Post a Comment