سلام اور دعا ۔ ۔ ۔
۔(انگریزی میں لکھا ہو پوسٹ ہوا، اردو کی ڈیمانڈ آ گئی،ٹوٹا پھوٹا ترجمہ حاضرہے)۔
وہ معاشرے مبنی بر انصاف کہلا سکتے ہیں جہاں نادار و کمزور ترین افرادکے لئے بھی بہترین ماحول و مواقع میسر ہوں۔ شاید ایک دن ہم بھی یہ کہہ سکیں ۔ ۔ ۔
آج کا دن البتہ ہماری قومی و ریاستی تاریخ میں یادگار حیثیت کا حامل رہے گا، کیونکہ ایک نئی نظیر قائم ہوئ ہے جہاں ہمہ مقتدر اور بھر پور وسائل رکھنے والے افراد کے خلاف فیصلہ آیا ہے۔
اللہ کرے یہ نئی صبح اس قوم کے لئے نیک شگون ہو۔
ایک نیا مبنی بر انصاف، دیانت و امانت معاشرہ وجود میں آے۔
سزاوں پر خوشی منانے کے بجاے، تجدیدِ عہد کی ضرورت ہے کہ:۔
انصاف ہو گا، ہر ایک کے ساتھ ۔ مساوات کے اصولوں پر، کسی بھی تفریق و امتیاز کی بغیر۔
انصاف اور ہر حال میں انصاف ہی مطمع نظر ہو گا۔
احتساب و تفتیش مکمل غیر جانبدارانہ اور شفاف ۔
قانون کی نظر میں سب برابر۔
یہ ضرور یاد رکھا جاے:۔
دوسروں پر انصاف کا لاگو ہونا برحق لیکن اپنے آپ کو انصاف کے لئے پیش کرنا بڑائ کی بات ہے ۔
اپنے لئے وسائل کی فراوانی بڑی بات لیکن دوسروں کے لئے وسائل مہیا کرنا اس سے بڑی بات۔
محبت بھری، انصاف پسند زندگی اعزاز کے لیےنہیں بلکہ مقصدِ حیات ہونی چاہیے۔
AKHTAR N JANJUA
http://anjanjua.blogspot.com/
http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz
No comments:
Post a Comment