سلام اور دعائیں
دوستو صدیاں بیت گئیں کہ بصیرت نام کی ایک نابغہ مسلمان حکمرانوں (اکثریت) کے ایوانوں، مکانوں اور خاندانوں سے ہمیشہ کے لئیے روٹھ کر چلی گئی۔ کسی کو اُسے منانے اور اپنانے کی فرصت ہی نہیں ملی، ذات اور خواہشات کی بھول بھلیاں اتنی دلفریب ہیں ۔ ۔ ۔ ہزاروں ایسی کہ ہر اک پہ دم نکلے۔
اب لگتا ہے کہ بصارت بھی داغِ مفارقت دے گئی ہے ۔ مصائب اور مسائل نے چار سُو گھیرا ڈالا ہوا ہے لیکن مجال ہے کہ انہیں اپنی ذات کے آگے کچھ نظر آے۔ اِن کی بلا سے جھونپڑیا جل کر خاکستر ہو جاے، انہیں تو بے وقت کا ملہار گانا ہے۔
نہ جانے کس کی خوشی کے لئیے یہ صدیوں سے طے شدہ اصولی باتوں کو مشقِ ستم بنا رہے ہیں۔ ختمِ نبوت ہر مسلمان کے ایمان کا جزوِ لاینفک ہے اور اس کے اظہار کے لئیے ایک حلف تو کیا دو جہاں بھی دینے پڑیں تو صاحبانِ ایمان اُسے اک نعمتِ کریمی سمجھیں گے ۔
تم فرماؤ اگر تمہارے باپ اور تمہارے بیٹے اور تمہارے بھائی اور تمہاری عورتیں اور تمہارا کنبہ اور تمہاری کمائی کے مال اور وہ سودا جس کے نقصان کا تمہیں ڈر ہے اور تمہارے پسند کے مکان یہ چیزیں اللہ اور اس کے رسول اور اس کی راہ میں لڑنے سے زیادہ پیاری ہوں تو راستہ دیکھو یہاں تک کہ اللہ اپنا حکم لائے اور اللہ فاسقوں کو راہ نہیں دیتا.
التوبہ ۔ 24
اور جس کا اس پر ایمان نہیں ہے تو
وہ سب کچھ ہے لیکن مسلمان نہیں ہے۔
محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تمہارے مَردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں لیکن وہ اللہ کے رسول ہیں اور سب انبیاء کے آخر میں (سلسلۂ نبوت ختم کرنے والے) ۔ہیں، اور اللہ ہر چیز کا خوب علم رکھنے والا ہے
الاحزاب ۔40
کل سے قوم کو ایک اضطرابی کیفیت سے دوچار کر دیا گیا ہے اوراِس کا حل یہی ہے کہ غلطی کا فوری ازالہ کر دیا جاےْ۔
عجب ہم بے بصیرت ہیں کہاں کھولا ہے بار آ کر
جہاں سے لوگ سب رختِ سفر کرتے ہیں بار اپنا
ان عبقریوں کو اس بات کاادراک ہی نہیں شاید کہ:۔
لے سانس بھی آہستہ کہ نازک ہے بہت کام
. اے ایمان والو! (کسی بھی معاملے میں) اﷲ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے آگے نہ بڑھا کرو اور اﷲ سے ڈرتے رہو (کہ کہیں رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بے ادبی نہ ہوجائے)، بیشک اﷲ (سب کچھ) سننے والا خوب جاننے والا ہے
اے ایمان والو! تم اپنی آوازوں کو نبیِ مکرّم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی آواز سے بلند مت کیا کرو اور اُن کے ساتھ اِس طرح بلند آواز سے بات (بھی) نہ کیا کرو جیسے تم ایک دوسرے سے بلند آواز کے ساتھ کرتے ہو (ایسا نہ ہو) کہ تمہارے سارے اعمال ہی (ایمان سمیت) غارت ہو جائیں اور تمہیں (ایمان اور اعمال کے برباد ہوجانے کا) شعور تک بھی نہ ہو
الحجرات ۔ 1-2
خُدایا بحقِ بنی فاطمہ
کہ برِ قولِ ایماں کُنی خاتمہ
کہ برِ قولِ ایماں کُنی خاتمہ
اختر نواز جنجوعہ
No comments:
Post a Comment