راہ گُم کردہ لوگ ۔۔
ساون آیا نہیں جھینگروں کے راگ اور الاپ بے ناپ ہیں۔ کان پڑی سنای نہیں دے رہی ۔
مستقبل بین، ستارہ شناس، ماہرینِ علم الاعداد، میڈیای مہان، انا کے ایورسٹ، لکشمی کے پجاری، شمعِ اقتدار کے پروانے، دیوانے پورے یقین کے ساتھ بے یقینی پھیلا رہے ہیں۔
نہ کوی ہار ماننے کو تیار ہے اور نہ ہی کوی ہار رہا ہے، سب جیت رہے ہیں۔۔ صرف اور صرف پاکستان ۔۔ ہار رہا ہےاور پاکستانیت و عام پاکستانی ڈوب رہے ہیں۔
ظالمو ستارے، سیارے، پتے، کُپتے، ساری کائنات جس کی ہے، اُسی کے کُن سے چلتی ہے، وہ جو اول ہے وہ جو آخر ہے،وہ جو ظاہر ہے، وہ جو باطن ہے، وہی اور صرف وہی قادر ہے ۔۔ جب چاہے بہار لے آے ۔۔ عقل کے اندھو سامنے کی چیز پر غور نہیں ۔۔ پیشن گوئیاں آنے والے وقت کی ۔۔
زندگی میں پاکستان میں مئی کا کبھی ایسا موسم دیکھا؟ اکتیس مئی کو پنکھے بند ہوں اور کمبل باہر ہوں؟ جو قادرہے، وہی سب پرقادر ہے، وہی قدیم ہے، وہی قائم ہے، وہی حیی ہے، وہی دائم ہے، طاقتیں اسُی کی اور رحمتیں بھی اسی کی ۔
کل من علیہا فان سواے اسی کی ذات کے ۔۔ وہ جب چاہے ستاروں کے رخ موڑ دے، جب چاہے سب کی اکڑ و فرعونیت کو توڑ مروڑ دے۔
اسی نے کہا ہے کہ تکلیف کے بعد آسانی ہے۔
اُسی کا فرمان ہے کہ میں تمھیں آزماوں کا ۔۔۔۔۔ (سورہ بقرہ ۱۵۵)۔
جو کچھ اب تک کیا گیا پچھلے ۷۵ سالوں میں وہ صریحاً اللہ کریم سے بغاوت کے ذمرے میں آتا ہے، نہ اسلامی، نہ پاکستانی بس ذات ہی ذات ۔۔ جو اب ہو رہاہے یہ تو سب کچھ ہی ’غیر‘ ہے، اسلامی ، قانونی ،اخلاقی ، انسانی اور پاکستانی۔ اور ان اعمال کی موجودگی میں نہ زحل کو نہ راہو نہ کسی اور ستارے کو جنبش کی ضرورت ہے، تباہی کے لیے ہماری اپنی کجروی، بےتدبیری، بے ضمیری، انا، ہوس، رعونت و نحوست ہی کافی ہیں۔
ستاروں کی چال بدلنی ہے تو اپنے احوال بدلنے ہوں کے۔ رجوع الی اللہ کرنا ہو گا،اجتماعی استغفار، عفو و در گذراور آنے والی نسلوں کا سوچنا ہو گا۔ تجدیدِ عہد کرنا ہو گا، ایمانِ مجمل و مفصل پر پورا اترنا ہو گا۔
سیرتِ پاک کو جاننا اور نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات و سنت پہ عمل پیرا ہونا ہو گا۔
وہ کریم رب تو مائل بہ کرم ہے، گڑگڑا کر سوال کرنا ہو گا فلاح کا، توبہ کا، توفیق کا، عرفانِ صراطِ مستقیم کا اور اللہ کریم سے یقینی ملاقات کا اور جزا و احتساب کا۔
فلاح ہی فلاح منتظرِ عمل ہے یہاں پر بھی اور “وہاں” پر بھی۔
اللہ کریم غور و فکر اور عمل کی توفیق دے۔
آمین بجاہِ طہٰ و یٰسین، رحمت العالمین صلی اللہ علیہ وسلم۔
Akhtar N Janjua
http://anjanjua.blogspot.com
https://twitter.com/IbneNawaz
No comments:
Post a Comment