یارو ہم ایسے مشغول ہیں اس دارِ فنا کو اپنا ابدی مقام بناننے میں، اسے جائز و ناجائز ذرائع سے سجانے میں کہ احساس ہی نہیں ہوتا کہ سب کچھ یہیں رہے گا جب لاد چلے گا بنجارا ۔۔۔اور ہے بھی یہ کائنات کا واحد متفقہ سچ۔
پچھلے ہفتے لاہور میں تھا اور جانکاہ خبر ملی کہ نرم و حلیم طبیعت سے مزین، سدا مسکرانے والے اپنے کورس و پلاٹون میٹ جنرل شاہد مقبول پل میں راہیِ ملک عدم ہو گئے۔ کل علاقہ ونہار کی انتہای متحرک شخصیت آصف سیالوی صاحب لمحوں میں بچھڑ گئے۔ انا للہ و انا الیہ راجعون۔ (دعا ہے غفور الرحیم سے کہ جانے والوں کی مغفرت ہو، موجود کی ایمانی و جسمانی عافیت ہو اور آنے والوں کی اعلی و ارفع بشری کیفیت ہو۔ آمین)
کہانی یہ اتنی ہی پرانی ہے جتنے کہ آدم علیہ السلام، جو آیا ہے اسے جانا ہے اور یہی حق ہے باقی سب افسانہ ہے ۔۔۔
پھر بھی نہ جانے کیوں لوٹ کھسوٹ، ظلم و جبر، نا انصافی و بے اصولی پر مصر سارا زمانہ ہے؟
کل شام کی محفلِ یاراں میں ایک ملائم خُو محترم کا آنا ہوا اور انہوں نے ذکر چھیڑا،
شرافت کی ضعیفی اور کمزوری کا
بے لگام طاقت کی منہ زوری کا
زمیں بوس ہوتی ہوی معاشرتی اقداروں کا
سنہری روایات کی گرتی دیواروں کا
انا کی سیج پہ ایستادہ سوچ سے عاری خود کُشانہ روش کا
بڑھتے ہوے فاصلوں
گھٹتے ہوے حوصلوں
بُشی (جارج بُش) فلسفے (اگر ہمارے ساتھ نہیں ہو تو دشمن ۔۔۔) کا۔
اور غربت و افلاس و نا ہمواری و نا انصافی سے پیدا ہونے والی ذہریلی طبقاتی کشمکش کا۔
اور پھر ۔۔۔
سنجیدگی نے بذلہ سنجی کو رستہ دیا بات سائکل کے پمپ تک پہنچی کہ سائیکل ہو اور ساتھ بڑا پمپ ہو اور “پمپ” کو بطورِ ہتھیار استعمال کرنے کا طریقہ آتا ہو تو اکیلا کئی پر حاوی آسکتا ہے۔
لیموں پانی، چاے، خوب صورتی سے سجا ہوا ٹوکری میں انجیر، اُبلتا ہوا ضمیر، اور حواس پہ چھایا ہوا احساس کہ کیا انسانیت ہمیشہ رہے گی چیلوں کے نوکیلے پنجوں اور چیرتی چونچوں میں چیختی ہوی نخچیر؟؟؟
اُمید کا روزن ۔۔۔ (کل انشاء اللہ)
Akhtar N Janjua
http://anjanjua.blogspot.com
https://twitter.com/IbneNawaz
No comments:
Post a Comment