سلام اور دعائیں ۔ اللہ کریم رمضان المبارک کی عبادات و ریاضتیں قبول فرماے۔
رمضان المبارک دو ہجری میں حق و باطل میں ایک عظیم معرکہ بپا ہوا تھا جسے غزوہِ بدر سے یاد کیا جاتا ہے۔ ایک طرف نفرت، بد مست طاقت، غرور، عددی برتری اور زعمِ کامرانی اور دوسری طرف کسمپرسی، بے سرو سامانی لیکن یقین کی فراوانی، خوشنودیِ خدا اور رضامصطفے ﷺ پر خواہشِ قربانی۔ یقین جیتا اور غرور ہارا، حق سرخرو، باطل سر نگوں ہوا ۔
سبق ۔
فضاے بدر پیدا کر فرشتے تیری نصرت کو
اتر سکتے ہیں گردوں سے قطار اندر قطار اب بھی
موسم بدلا رُت گدرای ۔
پیارے پاکستان کے میدانوں، ریگستانوں، کوہساروں اور مر غزاروں پر بہار آی ہے۔
پھولوں اور پھلوں سے لدے شجر
چار سُو سبزے کے درمیان دمکتے حجر
اسباقِ غیر متعلقہِ بلاگ
صدیوں پہلے فرعون مر گیا، فرعونیت لیکن زندہ ۔ فرعونیت کے عاملوں کا حشر فرعون جیسا اور اسی کے ساتھ، کسی کو شک نہیں ہونا چاہیئے۔
تزکیہ و تطہیر نہیں تو روحانی بہار و بقا قصہِ پارینہ۔
سیاست کو ہمیشہ سیاست نے ہی مجروح و مقتول کیا، کسی بھی اور پر الزام صرف بہانہ۔
انصاف کو ہمیشہ "انصاف" نے ہی بدنام، ناکام و ہلاک کیا، وقتی فائدہ و موقع پرستی ۔ ابدی رسوای و تاریخی جگ ہنسای۔
ہتھاں نال پایاں ہویاں گنڈھاں، (خونِ ناحق گرنے کا سبب) ۔ دنداں نال کھولیاں پیندیاں نیں۔
اللہ کریم سوچن، سمجھن، عمل، رجوع و توبہ دی توفیق عطا فرماے
آمین بجاہِ طحی و یسین ﷺ
Akhtar N Janjua
http://anjanjua.blogspot.com
https://twitter.com/IbneNawaz
No comments:
Post a Comment