گذشتہ سے پیوستہ ۔ ۔ ۔
۔(کشف المحجوب) ۔ ۔ ۔ ۔۔ خدا تمھیں سمجھ دے تو سمجھ کہ میں نے دنیا کو خداوندی رازوں کا مقام پایا۔ موجودات کو اس کی عطا کا امین سمجھا اور وہ اشیاء جن کا وجود ثابت ہے انہیں اُس کے دوستوں کے حق میں لطائف کا حامل دیکھا۔ جوہر، عرض، اجرام، اجسام اور طبائع سب یعنی رازوں کے لئے پردہ ہیں۔ مقامِ توحید میں اِن چیزوں کے لئے الجھنا شرک کے برابر ہے
الله تعالى نے اس دنیا کو پردہ در پردہ رکھا ہے۔ ہر طبیعت اپنی طاقت کے مطابق سکون حاصل کرتی ہے اور اپنے اوپر توحید کی طرف سے پردہ گرا لیتی ہے۔
اس دنیا میں انسانی وجود سے رفاقت کی وجہ سے روحیں بھی مغرور ہو کر اپنے رب کا قرب حاصل کرنے اور انسانی جسم سے نجات پانے سے محروم ہیں۔ اللہ تعالی کے راز عقل و سمجھ کے لئے مشکل ہو جاتے ہیں اور اللہ کے قرب کی لطافتیں چھپ جاتی ہیں۔ آدمی اپنی غفلت کے اندھیروں کی وجہ سے اپنی ہی ہستی میں الجھ جاتا ہے اور خصوصی درجات کے معاملے میں اپنے حجابوں میں کھو جاتا ہے۔
بیاں میں نکتہِ توحید آ تو سکتا ہے
ترے دماغ میں بُت خانہ ہو تو کیا کہیے
مقامِ فقر ہے کتنا بلند شاہی سے
روش کسی کی گدایانہ ہو تو کیا کہیے
جاری ہے ۔ ۔ ۔
http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz
No comments:
Post a Comment