گذشتہ سے پیوستہ ۔ ۔ ۔
الله پاک نے ہمیں ایسے لوگوں میں پیدا کیا جو ہوا و ہوس کو شریعت کہتے ہیں جبکہ شان و شوکت و حکومت کی محبت اور تکبر کو علم کا نام دیتے ہیں۔ ریاکاری کو خوفِ خدا، دل میں موجود کینے کو حلم و بردباری کہتے ہیں۔ لڑائ کو مناظرہ، جنگ و حماقت کو عظمت، منافقت کو زہد، ہوس کو سلوک اور
ہذیانِ طبع کو معرفت والے دل کی دھڑکن کہتے ہیں۔
نفس کی تاویلات کو حجت، الحاد کو فقر، انکار کو تزکیہ، زندقہ و بے دینی کو فنا کہتے ہیں۔ حضور نبی
کریم ﷺ کی شریعت کو چھوڑ دینے کو طریقت اور زمانے میں آفت پھیلانے کو معاملت سمجھتے
ہیں۔ یہاں تک کہ اہلِ حقیقت مغلوب ہو کر رہ گئے ہیں اور جاہل ہر طرف چھا گئے ہیں۔
حضرت ابوبكر الواسطی رحمه الله نے کیا خوب کہا ہے :۔
۔"ہم ایسے زمانے میں ہیں جس میں آدابِ اسلام ہیں نہ زمانہِ جاہلیت جیسے اخلاق اور نہ ہی مردم شناسی باقی ہے"۔
جاری ہے ۔ ۔ ۔
http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz
No comments:
Post a Comment