AKHTAR N JANJUA

Allah created humans from a male and a female and made into tribes and nations for identification. However the most righteous is the most honoured. No Arab has any superiority over a non-Arab nor is a White any way better than a Black. All created beings are the decendants of Adam and existence of Adam sprang from dust. hence all claims to superiority and greatness, all demands for blood or ransom and all false traits or trends of rule are false.

Breaking

Monday, December 16, 2019

احساس بھی چاہیئے اور یقین و عمل بھی ۔ ۔ ۔

سلام و دعا۔ ۔ ۔

دسمبر کو ہر حال میں آنا ہوتا ہے کیونکہ موسموں کا تغیر فطرت کا وطیرہ ہے ۔ کبھی کے دن بڑے اور کبھی کی راتیں ۔ ۔ ۔  پیغام یہی ہے کہ وقت سدا ایک جیسا نہیں رہتا، دن پھرتے ہیں تو کالی راتیں سکڑ جاتی ہیں۔ یقینِ محکم چاہیئے۔ صاحبِ نظر قافلہ سالار ہو اور  احساسِ زیاں والا کارواں تو ماضی کی سیاہی مستقبل کی  روشنی کی نقیب بن جاتی ہے۔


دوستو آج پھر سولہ دسمبر ہے اور نہ جانے کتنے سولہ دسمبر آ کے گذر گئے،  سولہ دسمبر اکہتر اور سولہ  دسمبر چودہ جیسی کتنی قیامتیں ٹوٹ پڑیں ۔  سولہ دسمبر اکہتر کو ہم بھی سولہ کے تھے اور آج سٹھیا چکے ہیں۔ چھلنی سینوں نے خاموشی سے زانی و اوباش ٹولے کو دستبرداری پر تومجبور کر دیا تھا لیکن ۔ ۔ ۔صاحبِ نظر شاید کہیں اور بستے ہیں اور احساسِ زیاں جیسی چیز مرقدِ اقبال میں مدفون۔ لہذا نئی نسل باگ ڈور سنبھال چکی لیکن :۔

 اطوار وہئ، کردار وہئ،افکار وہئ ۔


 بیرونی اور اندرونی دشمنوں کی  یلغار وہئ ۔

موسم بدلے، ماہ و سال بیتے لیکن دامن پر لگئ سیاہ موجود۔

کتنے بدن چھلنی ہو گئے۔

 کتنے گھر ویران ہو گئے۔

 کتنی گودیں اجڑ  گیئں ۔

 کتنے معصوم درندگی کی نظر ہو گئے۔



کدورتیں، تفرقہ، ذات مقدم،  غیروں کی غلامی ، اور نفرت باہمی آج بھی طرہ۶ امتیاز ہے ۔ ۔۔ 

سکول میں زیر تعلیم مستقبل کو درندگی کچلتی ہے تو عبادت گاہوں میں عبادت گزاروں کو مسلتی ہے۔

  ننھی کلیاں اور پھول جنسی درندگی کا شکار ہو کر موت کے حوالے ہوتے ہیں۔

 بنیادی دینی عقائد پر کھلے عام حملہ ہوتا ہے ۔

حکمران لُوٹتے ہیں، بھاگتے ہیں، لَوٹتے ہیں پھر لُوٹتے ہیں ، یہی ان کا لہو گرم رکھنے کا انداز ہے۔

قانون حملہ آور، مسیحا ہڑتالوں پر،  قاضی منتظر اور کوتوال  مجبور ۔

 قوم اب بھی منتظر لیکن ذہنی پسماندگی کا شکار اور بار بار لٹنے پر تیار۔

بنی اسرائیل جاگ اٹھی ۔۔۔۔ کیا اس قوم کا وقت ابھی بھی نہیں آیا کہ یہ رجوع الی اللہ کر لے؟

شکر گزار ہو جاے اللہ کریم کے جس نے دارلکفر میں یہ وطن عطا کیا۔
 ملک عطا ہے تو پھر اس کا نظام بھی خدای ہو جہاں خوفِ خدا ہواور نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے حیا ہو۔
 لیکن ہم نے کیا کیا؟
جسے موقع ملا اس نے ہی نوچ نوچ کے کھایا
سب سورت عادیات کی آیت کی تفسیر- ’یقینا“ انسان اپنے رب کا ناشکرا ھے ۔ اس پر خود  گواہ ہو گا
مولا نے ہر اُس کو  نوازا  جو اس سے جڑا
 سیاست ہو یا ملازمت، میدان ہو یا ایوان، تعلیم ہو یا ابلاغ
- سب پر ہُن برسا
لیکن دکھانے کے لئے کسی کے پاس کچھ بھی نہیں سواے ندامت کے ۔
آیئے اقرار کرتے ہوے اپنی کوہتایئوں کا پھر رواں ہوتے ہیں سوئے منزل 
طالب ہوتے ہوے رب کی رحمتوں کے چلاتے ہیں اپنا کارواں 
مدد مانگتے ہوے اللہ سے مقامِ بدر  پیدا کرتے ہیں 
نصرتِ خداوندی بھی انشا اللہ آے گی اور فرشتے بھی اتریں گے قطار اندر قطار
مولا عمل کی توفیق عطا فرما ے کیونکہ:۔
قرض چکانا پڑتا ہے اور پڑے گا ۔ ۔ ۔ ۔ آذادی کا ہو یا اکہتر کا یا چودہ کا ۔ ۔ ۔ 

اے وطن ۔ ۔ 
تیری چاہت تری وفاؤں کا
قرض ہم نے کہاں اتارا ہے



'WEAR YOUR TRAGEDIES AS ARMOUR,  NOT SHACKLES'
شہیدوں کو سلام
غازیوں کو یاد دہانی
اور ۔ ۔ ۔ ۔
قوم کو آواز ۔۔۔۔
غیرت ہے بڑی چیز جہانِ تگ و دو میں






AKHTAR N JANJUA
http://anjanjua.blogspot.com
http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz
https://www.youtube.com/channel/UCcWozYlUgu-bkQU_YcPoxTg?view_as=subscriber
https://www.pinterest.com/akhtarjanjua
https://www.linkedin.com/in/akhtar-janjua-90373825

No comments: