سلام اور ڈھیروں دعائیں ۔ ۔ ۔
شبِ جمعہ کو موٹر وے پر سفر کرتے ہوے ایک کال آی ۔۔۔ کال کرنے والے پریشان لگے۔ انھیں میں نے ایک اور صاحب سے رجوع کرنے کا کہا تو اُن کی مایوسی نمایاں تھی۔
دوسرے دن آتے ہی میں نے انھیں آنے کو کہا اور جن صاحب سے رابطہ کرنے کا کہا تھا وہ بھی تشریف لے آے۔
لمحات میں مروت و اخلاق نے مایوسی اور جھجھک کو باہمی اعتماد میں بدل دیا اور مجھے خلقِ عظیم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمانِ اقدس کا مفہوم یاد آیا:-
دین عزت ہے
مروت عقل ہے
حسب خُلق ہے
دینِ متین پر مستحکم لوگ گناہوں اور غلطیوں کے دانستہ ارتکاب سے بچنے کی حتی الامکان کوشش کرتے ہیں اور اللہ کریم ان کی حفاظت و استعانت فرماتا ہے اور عزت عطا کرتا ہے۔
مروت کے ساتھ پیش آنے والے کے ساتھ کوی بے مروتی نہیں کرتا۔ مروت سوچ والوں کا ورثہ ہے اور سوچ عقل کی مرہونِ منت۔
کوی شے یوں تو دھڑکتی ہے ہر اِک سینے میں
دیکھنا یہ ہے کہ دل کتنے ہیں پتھر کتنے
جہڑا وی اپنے پیو نوں پنوانا نہ چاہے، او دوجے دا پیو پنیدا نئیں، دوسروں کی عزت کرنے والا کبھی بے عزت نہیں ہوتا۔ اخلاق اسی احساس کا سرمایہ ہے۔
اور ایک اور فرمان کا مفہوم ہے:-
عزت، پوہیزگاری ہے
شرافت، خاکساری ہے
حیا، ذینت ہے
تقوی، کرم ہے
اللہ کریم جاننے، ماننے اور کرنےکی توفیق عطا فرماے۔ آمین
AKHTAR N JANJUA
http://anjanjua.blogspot.com/
http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz
No comments:
Post a Comment