سلام و دعا
دوستانِ ذی وقار، میں صدقِ دل سے اقرار کرتا ہوں کہ میرا لا متزلزل ایمان ہے اللہ کریم پر، اُس کےفرشتوں، کتابوں اور رسولوں پر، یومِ آخرت پر اور اس کی نازل کردہ (جیسی بھی ہو) تقدیر پر اور موت کے بعد (ایک یومِ مقرر جسے صرف اُسی کی ذاتِ با برکات ہی جانتی ہے) دوبارہ زندہ ہو کر اُس کے حضور پیش ہو کر اپنا حساب دینے پر۔
مجھے نہ علم کا زعم ہے نہ کسی اختیار کا۔ ہاں اتنا ضرور ہے کہ مجھے یقینِ کامل ہے کہ جس چیز کی حفاظت کا ذمہ خود اللہکریم نے لیا ہے اُس میں نہ ترمیم ہو سکتی ہے نہ ترویج ۔ ۔ اور نہ ہی میں اس میں تاویلات و توجیہات کا قائل ہوں ۔ ۔ ۔
اِسے ہم نے اُتارا ہے، ہم ہی اِس کے محافظ ہیں ۔ 9-15
اُسی ذکرِ پاک میں اُس نے ذکر فرمایا ہے ۔ ۔ ۔
محمد ﷺ تمھارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں بلکہ اللہ کے رسول اور خاتم النبیین ہیں اور اللہ ہر چیز سے باخبرہے۔41-33
وہی ذکرِ مقدس یہ بتلاتا ہے کہ وہ غفور الرحیم ہر شے سے در گذر فرما سکتا ہے بجز اہانتِ سید المرسلینﷺ۔ ابو لہب سگے ہوتے ہوے بھی عبرت بن گیا اور وہ سور کی تھوتنی والا زنیم بھی رسوا ہو گیا ہمیشہ کے لئے۔
ہزاروں مسیلمہ اور اسود عنسی آےاور کذاب بنےاور نہ جانے کب تک بنتے رہیں گے لیکن رحمتہ العالمین ﷺ ہمیشہ کے سید الانبیا، جن کے لئے اللہ کریم نے ارواحِ انبیا سےعہد لیا تھا۔ یوں ہی تو ثنا خوان نے صدا نہیں لگا دی :۔
انبیا سے کروں عرض، کیوں مالکو
کیا نبی ہے تمھارا، ہمارا نبی
کوششیں ہوتی آی ہیں اور ہوتی رہیں گی لیکن ’رہے گا یونہی اُن کا چرچا رہے گا‘، ورفعنا لک ذکرک بھی تو اُسی محفوظ ذکر کا حصہ ہے ۔
ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں کے مصداق تدبیریں ہوتی رہیں گی لیکن کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ رب نے تدبیروں کو کیسے لوٹایا۔ دینِ متین کو تو کبھی خطرہ نہ ہوا نہ ہو گا لیکن دین پر چلنے والوں کا یقین ہر تدبیر کے لوٹنے پرمحکم ہی ہوا ۔ شاید کچھ ذہنوں سے یہ اعلان محو ہو جاتا ہے یا پھر وہ یومِ سبت والی چالاکی ۔۔۔
واللہ خیر الماکرین
اللہ کریم غور و فکر اور ’ذکر‘ پر غور کی توفیق عطا فرماے ۔
AKHTAR N JANJUA
http://anjanjua.blogspot.com
http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz
No comments:
Post a Comment