سلام اور دعا ۔ ۔ ۔
قبلہ طارق پیرزادہ صاحب نے ’بابے کے سٹیج‘ سے گونجنے والے ایک آفاقی معنویت والے شعر کو اپنی ٹائم لائن کی ذینت بنایا ہے ۔۔۔
"تیری نگاہِ ناز سے دونوں مراد پا گئے ۔ ۔ ۔ "
مراد کی ڈوری، عقل کی ڈوری، عشق کی ڈوری ۔ ۔ ۔
یہ ڈوریاں بھی بڑی عجیب ہوتی ہیں، ’بڑی پکی پر انتہائ نازک‘، ٹوٹ جائیں تو بڑی دور رس نتائج کی حامل ۔ ۔ ۔
عقل کی ڈوری کٹے تو بندہ ۔ ۔ ۔ دیوانہ
عشق کی ڈوری کٹے تو بندہ ۔ ۔ ۔ مرتد
سانس کی ڈوری کٹے تو ۔ ۔ ۔ دریا، سمندر میں اُتر جاتا ہے
احساس کی ڈوری کٹے تو ۔ ۔ ۔ بندہ، بندہ نہیں رہتا، کوآندہ ہو جاتا ہے، ننگا ہو جاتا ہے۔ بوجھ بن جاتا ہے معاشرے پر ۔ ۔ ۔ احسنِ تقویم کی بلندی سے اسفل السافلین کی ڈونگھی کھائ میں گر
پڑتا ہے۔
اللہ ڈوریوں کو مضبوط رکھے اور اِن کی حفاظت کی توفیق عطا فرماے۔
AKHTAR N JANJUA
http://anjanjua.blogspot.com/
http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz
No comments:
Post a Comment