AKHTAR N JANJUA

Allah created humans from a male and a female and made into tribes and nations for identification. However the most righteous is the most honoured. No Arab has any superiority over a non-Arab nor is a White any way better than a Black. All created beings are the decendants of Adam and existence of Adam sprang from dust. hence all claims to superiority and greatness, all demands for blood or ransom and all false traits or trends of rule are false.

Breaking

Monday, September 3, 2018

تا بہ حدِ دید ہے ۔ ۔ ۔ ۔

سلام اور دعائیں ۔ ۔ ۔

گرمی، حبس اور شادی کے فنکسشن ’اِن‘ ہیں اور پورے جوبن پہ، گھر سے نہا کر نکلیئے اور شرابور ہو کر واپس ٓآئیے، شادی کا موقع ہو اور دوستوں کا جمگھٹا ۔ ۔ بات سے بات نکلتی ہے۔ کچھ عرصہ پہلے تک  دوستوں  کی سجای ہوئ خوبصورت محافل میں حاضری ضروری تھی اور وہاں بفضلِ تعالی ایک موزوں بیان کا سر ذد ہونا بھی  معمول۔ لیکن اب ایسا نہیں تو دوستوں کا سوال بر محل تھا کہ میں زیادہ نظر کیوں نہیں آتا اور یہ کہ کیسی محافل میں شامل ہونا چاہئیے اور کن سے اجتناب  برتنا چاہیئے۔

میرا ہر جگہ نہ پہنچ سکنے کی وجہ تو بالکل سادہ و صاف ۔ ۔ ۔میرے معاملات اور معمولات ۔۔۔

 لیکن کہاں جانا چاہئیے اور کہاں نہیں ۔ ۔ ۔ تو ۔ ۔ ۔

تمام وہ محافل و اجتماعات جو صرف ذاتی مفاد و اغراض، وقتی سیاسی مقاصد اور دنیاوی نام و نمود کے لئے ہوں ان سے امکانی حد تک پرہیز کرنا چاہئیے ۔ کیونکہ ضیاعِ وقت بذاتِ خود ایک گناہ کے مصداق ہے۔

لیکن اہل اللہ کی محفلیں جو خالصتاً ذکرِ الہی،

 بیانِ سیرتِ طیبہ رسولِ پاک صلی اللہ و علیہ وسلم

 جستجوءِ صراطِ مستقیم کیلئے ہوں 

جہاں شرکت سے روحانی اور علمی فیض ملتا ہو

جن میں قرآن و حدیث اور اکابرانِ دین کے معمولات و اشغال کا چرچا ہو

جہاں توحیدِ خالص اور اتباع و عشقِ رسولِ پاک صلی اللہ و علیہ وسلم کا درس ہو ۔۔۔۔ 

ایسی مجالس اور کیف آفریں محافل میں حتی المقدور شرکت کرنی چاہئیے، تاکہ روحانی بالیدگی کے 
مواقع سے فائدہ اٹھایا جا سکے ۔ کیونکہ مشہور ہے ۔۔۔


جیسی مجلس ویسی تاثیر

اللہ کریم جستجو حق، طلبِ علم اور عمل کی توفیق عطا فرماے۔ آمین

موضوع سے ذرا ہٹ کے ۔ ۔ ۔

تا بہ حدِ دید ہے ایک صراطِ مستقیم
حاجت راہبر نہیں عشق کی شاہراہ میں




AKHTAR N JANJUA

http://anjanjua.blogspot.com
http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz 

No comments: