: بات
طنز کرنے کی نہیں ہے ۔۔۔
خوش ہونے کی نہیں ہے ۔۔۔
طغرے لہرانے کی نہیں ہے ۔۔۔
اترانے کی نہیں ہے ۔۔۔
بات :
پچھتانے کی ہے ۔۔۔
شرمانے کی ہے ۔۔۔
گریبان میں جھانکنے کی ہے ۔۔۔
چاک گریبان ٹانکنے کی ہے ۔۔۔
لمحہ فکریہ ہے :
غلطیاں کب سے اور کہاں کہاں ہوئیں ؟
کیوں غلطیوں کا ادراک اور تدارک نہیں ہوا ؟
تصحیح کرنے کے لیے اب کیا اقدام کرنے ہیں ؟
رِستے، سرطان بنتے گھاو کیسے بھرنے ہیں؟
ملک و ملت کیسے سرخرُو کرنے ہیں ؟
یاد رکھنے کی بات :
قانون فطرت ہے کہ “کرنی بھرنی پڑتی ہے”-
اگر یہاں بچنا مشکل ہے تو وہاں تو ۔۔۔
لَهَا مَا كَسَبَتْ وَعَلَیْهَا مَا اكْتَسَبَتْ
یقیننا ہے۔
اللہ کریم سوچنے کی صلاحیت دی ہے تو اس کے مثبت استعمال کی توفیق بھی عطا فرما دے ۔۔۔
اللہ کریم جیسے تُو چاہتا ہے ہمیں ایسا بنا دے ۔۔۔
آمین ۔۔۔
ا ن ج
No comments:
Post a Comment