AKHTAR N JANJUA

Allah created humans from a male and a female and made into tribes and nations for identification. However the most righteous is the most honoured. No Arab has any superiority over a non-Arab nor is a White any way better than a Black. All created beings are the decendants of Adam and existence of Adam sprang from dust. hence all claims to superiority and greatness, all demands for blood or ransom and all false traits or trends of rule are false.

Breaking

Tuesday, August 14, 2018

آذادی اور صحتِ ملی ۔۔ ۔ ۔

سلام اور ڈھیروں دعائیں

بے لوث دعاوں اور پر خلوص نیک تمناوں  کے ساتھ  کرہِ زمیں پر بسنے والے ہر پاکستانی کو ’یومِ آذادی‘  مبارک ۔

کہتے ہیں کہ پاکستان عطیہِ خداوندی ہے ۔  بالکل صحیح ہے  ۔  بس تھوڑا سا غور فرمائیں تو یقینِ کامل ہو جاے گا  کہ واقعی  بخششِ الٰہی ہے ۔ ۔ ۔ 

تینتیس کروڑ سے زیادہ  خداوں کا مسکن

 لاکھوں قبائل کی آماجگاہ

 ہزاروں زبانوں کی پناہ گاہ

 صدیوں پرانی تہذیب مبنی بر ذات پات اور تعصبات

 مسلمان اقلیت، پسماندہ اور منقسم

 پھر  بھی پاکستان معرضِ وجود میں آ گیا ۔ ۔ ۔ 

یقینا پاکستان ربِ رحیم کا عطیہ ہے، بار بار جس نےاپنے کلامِ مقدس میں غور و فکر کی تلقین فرمائ ہے، کیونکہ ۔ ۔ ۔

فکر و خیال صحیح ہو جایئں تو معجزے رونما ہوتے ہیں

 فکر و خیال کی کجی عذابِ الٰہی کو دعوت دیتی ہے

کبھی خوف و دہشت کے روپ میں

 کبھی بدعنوانی اور بدیانتی کی شکل میں

بد ترین حکمران مسلط ہوتے ہیں اور ظالم عمالِ حکومت جینا دوبھر کرتے ہیں 


تدبر وسیع ہو، نگاہ بلند ہو، فکر پاکیزہ ہو، خوب تر کی جُستجو ہو  تو ترقی کی راہیں کھلتی ہیں، لیکن توجہ اپنی ذات کے دائرے پر مرکوز ہو کر رہ جاے تو بہکتے دیر نہیں لگتی ۔


پاکستان اسلامی نظریے کی بنیاد پر بننے والا ملک

 جہاں میثاقِ مدینہ جیسا قانون ہونا چاہیے

 جہاں رواداری و برداشت کا  دور دورہ ہو

 ایسے با ایمان لوگوں کا مسکن ہو جن کے متعلق علامہ نے فرمایا تھا


"مومن کی یہ پہچان کہ گم اِس میں ہیں آفاق"

  وہ مومن جنہیں مظلوموں کے لیے صدیق رض ہونا تھا اور ظالمموں کے لیے عمر رض

 جہاں الطاف و کرم اور شرافت کا دور دورہ ہونا تھا ۔ شومئیِ قسمت کہ ایسا ہو نہیں سکا ہے۔ وجہ اپنی بد اعمالیاں کہ پاکستان جسے اسلامی عدل، خوشحالی و امن کا گہوارہ ہونا تھا آج اقتصادی زبوں حالی، بدامنی اور فتنوں میں گھرا ہوا ہے۔

اسلامی پہچان، مواخات اور عدل کے لیئے تعلیم ضروری ہے اور خوشحالی، حکمت، دماغی پاکیزگی، پرعزم منصوبہ بندی اور محنتِ شاقہ  سے حاصل ہوتی ہے۔ امن  و امان  و اخوت و محبت کی فضا، میانہ روی، برداشت، رواداری، خوفِ خدا، دماغ کی جلا اور دل کی صفا سے قائم ہوتی ہے ۔

 اسی لئے  قرانِ کریم نے بعثتِ نبویؐ کے مقاصد یہ بتاے کہ قلب و ذہن کا تزکیہ و تطہیر کی جاے، کتابِ مبین سکھای جاے اور حکمت و دانائ بتلائ جاے 


 بیانات سے نہیں، اقداماتِ صحیحہ سے حالات ٹھیک  ہو جائیں  گے انشاء اللہ ۔ 

 دانشمندی یہ ہے کہ حالات کے اسباب و علل پر غور و فکر کیا جاے اور خلوصِ دل سے اُن کا سدِباب کیا جاے ۔

اس کے لئے بڑ ےخلوص اور  دلسوزی  کی ضرورت ہے۔

سرکارِ دو عالم ؐ کی سیرتِ پاک ہمارے سامنے ہے:۔

 تعلیم کو عام کیا کیونکہ حکم آیا تھا، اقرا

آپؐ نے برایئوں کا سدِباب کیا

 پوری طرح سرکوبی کی

عدل و انصاف کے رستے کی ہر دیوار گرا دی

اپنے پرائے، امیر غریب، گورے کالے، عربی عجمی کے لئے مساوات قائم کی اور ہر تفریق کو مٹا ڈالا ۔

اِس لئے ہمیں  خود بھی قانون کا احترام کرنا ہے اور دوسروں سے بھی توقع رکھنی ہے،  یہ نہیں کہ جرم ہم کریں تو قابلِ استثنا، دوسرے کریں تو ہم سیخ پا، کڑوا علاج اوروں کے لئے، ہم خود پرہیز کے بھی قائل بھی نہ ہوں ۔

 پرہیز شرطِ اول ہے

ہر منزل ہر شعبے میں

بغیر پرہیز علاج ممکن ہی نہیں ۔

 آذادی نے اگر پنپنا ہے تو عدل و انصاف اور معقول پابندیوں کے ساتھ ہی ایسا ہو پاے گا

 رعایا تو پہلےہی مجبور و مقہور ہے،  اے رہنمایانِ ملت ہمت کیجئے بسم اللہ اپنے سے کیجئے

 حکیمانہ فکر کے ساتھ اپنی تطہیر شروع کیجئے

اپنے کو احتساب کے لئےچن لیجیے

 دولتوں کے ابوالہول مت بنائیے 

 عدل و انصاف کے علمبردار بن جایئے ۔

صحتِ ملی آپ کے ہاتھ میں ہے ۔

 یومِ آذادی مبارک ۔۔۔۔۔۔

 سدا سلامت پاکستان ۔۔۔۔ تا قیامت پاکستان

اختر نواز جنجوعہ




AKHTAR N JANJUA

http://anjanjua.blogspot.com
http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz