گذشتہ سے پیوستہ ۔ ۔ ۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔
غیبت، حسد، لگائ بجھائ اور ظلم و زیادتی ۔ ۔ ۔ یہ سب غلاظتیں سینوں میں لپٹی ہیں، بظاہر روزہ، نماز، زہد اور گوناگوں نیکی کے کام ۔ ۔ ۔ جب بارگاہِ خداوندی میں اِن اُمور کی حقیقت کا پردہ کھلے گا تو پتا چلے گا کہ گندگی کے ڈھیر ہیں جن میں طرح طرح کی غلاظتیں ہیں جن سے تعفن اُٹھ رہا ہے۔
یہ حالت ہے ان علما کی جو ریاکار ہیں اور جو دینی اُمور میں مداہنت کرتے ہین، تسکینِ شہوات کے لیئے تصنع اور بناوٹ کرتے ہیں۔ جو اپنے اعمال میں خلوص پیدا نہ کر سکے۔ اُن کے نفوس آتشِ شہوات میں جکڑے ہوے اور دل خواہشات سے بھرے ہوے ہیں۔
یہ سب عیب ہی عیب ہیں اور حقیقت یہ ہے کہ جب بندے کے عیب بڑھ جاتے ہیں تو اُس کی قیمت گھٹ جاتی ہے۔
لماذا لا تفکر؟
AKHTAR N JANJUA
http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz
https://www.linkedin.com/in/akhtar-janjua-90373825/
No comments:
Post a Comment