سلام، دعائیں اور عید مبارك۔ ۔ ۔
یہ بحث جاری ہے کہ عید کے چاند کی رویت کا اعلان صحیح تھا یا غلط اور راے تقسیم ہے۔
اپنی دلیل کے حق میں ہماری قوم میانہ روی نہیں بلکہ “بُشی فلسفہ” پر کام کرتی ہے کہ
یا تم ہمارے ساتھ ہو یا دشمن کے ساتھ
سوال یہ ہے کہ اگر شوال کے شروع ہونے کی رویت صحیح ہے تو پھر رمضان شروع ہونے کا اعلانِ رویت شاید غلط تھا کیونکہ سارے عالمِ اسلام کو اللہ کریم نے تیس دن کا رمضان عطا فرمایا تو صرف اور صرف بے چارے پاکستانی مسلمانوں کو اُنتیس دن کا کیوں؟؟
شوال کا چاند اگر اومان کے ساتھ قربت کی وجہ سے گوادر میں اور چمن میں افغانستان کے ساتھ قربت کی وجہ سے اپنی رونمای کرا سکتا ہے تو آغازِ رمضان کے لیے کیوں نہیں؟
ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے لیے نہیں، اللہ کریم کے سامنے سرخروی کے لیے فکر کیجیے۔
AKHTAR N JANJUA
http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz
No comments:
Post a Comment