سلام اور دعائیں ۔ ۔ ۔
شیخ سعدی علیہ الرحمہ کی حکایات میں سے ایک کہانی پیشِ خدمت ہے۔
ضروری نوٹ ۔ ۔ ۔ کسی قسم کی مشابہت، فرزانوں سے، نادانوں سے، پانامہ سے، سویٹزر لینڈ سے،براڈشیٹ سے یا تنگ گلی سے ۔ ۔ ۔ محض اتفاقیہ ہو گی کیونکہ شیخ سعدی علیہ الرحمہ کو تو گئے ہوے زمانے بیت گئےْ اورجہاں تک آپ اور ہم ہیں تو، "نہ آگ سے نہ گھی سے ہم کو کیا کسی سے"۔
حکایت پڑھیے ۔ ۔ ۔
ایک گدھ نے ایک چیل سے کہا کہ دنیا میں مجھ سے زیادہ تیز نظر کسی کی نہیں ہے۔ چیل نے سمجھانے کی کوشش کی کہ عاجزی اور بردباری ہر وقت ملحوظِ خاطررہنی چاہیے، ہو سکتا ہے تیری نظر مجھ سے بھی کمزور ہو۔گدھ نے کہا ہاتھ کنگن کو آرسی کیا، چیل بیگم کیا تم زمین پر پڑی ہوی وہ کھانے والی چیز دیکھ سکتی ہو؟ چیل نے کہا نہیں لیکن اس بات کا کیا ثبوت کہ آپ صحیح کہہ رہے ہو۔ گدھ نے کہا ابھی لایا اور یوں غوطہ لگایا۔ نیچے لیکن جال بچھا ہو تھا گدھ جال میں جا اٹکا۔ چیل نے چلا کر کہا، کمبخت تیری ہوس نے تجھے مالِ غنیمت تو دکھلا دیا لیکن جال نظر نہ ٓآیا۔
ہوساں نے ماريا، حلیہ وگاڑیا۔
No comments:
Post a Comment