سلام اور ڈھیروں دعائیں ۔ ۔ ۔
اللہ کریم نے بنی نوعِ انسان کو خلیفتہ الارض بنایا ۔ ۔ ۔ بصیرت سے نوازا اور اغلب تعداد کو بصارت بھی عطا فرمائ ۔ ۔ ۔اکثر دیکھنا صرف پسندیدہ چاہتے ہیں اور معدودے بصیرت کو استعمال کرنے کی توفیق مانگتے ہیں اللہ کریم سے، اور اس سے کام بھی لیتے ہیں ۔ ۔ ۔
قانونِ فطرت ہے، بویا جانے والا اُگتا ہے اور کاٹنا بھی پڑتا ہے ۔ ۔ ۔ بوتے ہوے دیکھنا چاہیے کہ،پودا سایہ دار ہوگا یا خاردار، پھلدار ہو گا یا مردم بیزار ۔ ۔ ۔
کاٹنا پڑتا ہے :۔
جدہ ہو یا جیوانی
لندن ہو یا للیانی
چولستان کے ریگزار ہوں
سوات کے مرغزار ہوں
چھانگا مانگا کا جنگل ہو
اسلام آباد کا منگل ہو
جو بویا سو کاٹا ۔ ۔ ۔
وقتی انفرادی فائدہ ۔ ۔ ۔ اوں ہوں
طویل المیعاد اجتماعی فلاحی فعل ۔ ۔ ۔یہاں بھی سرخروئی وہاں بھی فوزالکبیر۔ ۔ ۔
سمجھ لیں تو فائدہ نہیں تو استغاثہ ۔ ۔ ۔
اور ۔ ۔ ۔
سیاست کی نئی جہت ۔۔۔
تعن و تشنیع و دشنام طرازی کے بعد
‘پاپوش بازی و سیاہی کاری’
قابلِ مذمت ۔ ۔ ۔
۔ ۔ ۔لیکن ۔ ۔ ۔
محرکات و وجوہات کا ادراک بھی بہت ضروری ہے۔
AKHTAR N JANJUA
http://anjanjua.blogspot.com/
http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz
janjua17686.wordpress.com
No comments:
Post a Comment