REFLECTION
10:23 AM
وقت ۔ ۔ ۔ ۔
وقت اپنا سفر جاری رکھتا ہےکوی بہانہ، کوی بند، کوی افسانہاسے روک نہیں سکتااس کی روانی کو ٹوک نہیں سکتا۔ تغیرات زمانوں کےہتھکنڈے دیوانوں کےبگڑے معیار پیمانوں کےجور و ستم بلوانوں کےبیتے ہوے لمحوں کو لوٹا نہیں سکتےٹوٹے ہوے بھرموں کو جڑوا نہیں سکتےجو بڑھ گئے آگے انہیں رکوا نہیں سکتےجو رہ گئے پیچھے انہیں ملوا نہیں سکتےوقت تاریخ ہے، وقت جزا ہےوقت پیمانہ ہے، وقت سزا ہےوقت منصف ہے، انصاف آفاقی ہےغداروں سے صرفِ نظر لمحاتی ہےچند ساعتوں کے ٹھاٹھ ہیںمقدر صدیوں کی رسوای ہےوقت کا ہاتھ تھامنا ضروری ہےوقت کی فطرت لاپروای ہےہوسِ...