سلام و دعا
نصف شب ہونے کو آ رہی ہے حضرت شیخ بدر الدین اسحاق رحمتہ اللہ علیہ کی حضور بابا جی گنج شکر رحمتہ علیہ کے ملفوظات پر مبنی کتاب ’اسرار اولیا‘ پڑھ رہا ہوں۔ حضور بابا جی رح نے کیا خوبصورت بات فرمای جس کا مفہوم ہے:۔
دعوی فقر کا ہو اور حاضری امرا و ملوک کے ہاں ۔ ۔ ۔ ایسا انسان سب کچھ ہو سکتا ہے لیکن صاحبِ نعمت فقیر نہیں ہو سکتا۔ صاحبِ نعمت نہ غیر اللہ سے توقعات باندھتا ہے اور نہ حاضریاں دیتا ہے۔ صاھبِ نعمت درویش کے مقام تک تو کسی دوسرے کا گذر ہی نہیں ہو سکتا۔ جس پر اللہ کریم اپنی نعمتوں کے دروازے کھول دے وہ تو خود خزانے بانٹ رہا ہوتا ہے، معرفتِ الہی کے، عشقِ مصطفے کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و آصحابہ وسلم کے، علم کے، حلم کے، محبت کے، رواداری کے، وفاداری کے۔ دنیا اُن کی محتاج ہوتی ہے وہ نہیں۔
صاحبانِ نعمت آجکل بھی ضرور ہوتے ہوں گے ۔ ۔ ۔
پھر بھی علامہ رحمت اللہ علیہ کیوں پکار اٹھے، ’درویشی بھی عیاری ہے سلطانی بھی عیاری‘۔
بہروپ نہیں، سوانگ نہیں، دوکان نہیں ۔ ۔ ۔ روپ اور رنگ وہی جسے مالک نے پسند فرمایا صبغتہ اللہ، اور شغل صرف رشد و ہدایت کا ۔ ۔ ۔
اللہ کریم صراطِ مستقیم پر رواں رکھے اور غور و فکر و مشاہدے، مجاہدے اور عمل کی توفیق عطا فرماے۔
آمین بجاہ، رحمت العالمین، خاتم النبیین صلی اللہ علیہ و آلہ و آصحابہ وسلم
AKHTAR N JANJUA
http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz
https://www.linkedin.com/in/akhtar-janjua-90373825
No comments:
Post a Comment