سلام و دعا ۔ ۔ ۔
وہ چور تھا اور یقینا تھا کہ ناقابلِ تردید شہادت موجود تھی، چند سو یا ہزاروں کا، سزا قانون کے مطابق ضرور ملنی چاہیئے تھی لیکن وحشت ناک موت کیوں؟
کیونکہ :۔
یہاں تو اربوں کھربوں کے عدالت سے سند یافتہ مجرم دندناتے پھرتے ہیں۔ ۔۔
جیل میں ہوں تو سات ستاروں والی رہائش۔
سڑکوں پر چڑھیں تو ہزاروں صلاح الدین نعرہ زن، درجنوں پاکستان اور پاکستانیوں کے خون پر پلنے والے درندے نگہبان۔
جو ہنستے ہوے، وکٹری کا نشان بناتے ہوے اربوں کی پلی بارگین کریں اور قوم کے کھربوں ڈکار جائیں۔
کہتے ہیں وہ ذہنی طور پر معذور بھی تھا لیکن پھر بھی درندگی کا شکار ہو گیا اور دوسری طرف خون آشام چمگادڑیں جونہی کسی بند کمرے میں پہنچیں تو دردِ زہ شروع اور عمالِ ھکومت سے لے کر بڑے بڑے ڈاکٹروں کی دوڑیں لگ جاے۔ یہاں ذہنی معذوری کے تو کیا کہنے، ایک خائن تو یہ بھی نہ لکھ سکا کہ وہ ڈنگو کتوں کے کاٹنے سے ہلاک ہوا۔
سن لو نام کے مسلمانوں، سورہ حجرات کی آیت نمبر 14 کی تفسیرو، رذیل نظام کے ذلیل کارندو تمھارے متعلق اللہ کریم کیا فرما رہا ہے:۔
اور جو کوی کسی مسلمان کو عمدا قتل کرے گا تو اس کی سزا جہنم ہے، جس میں وہ ہمیشہ رہے گا اور اس پر خدا کا غضب اور لعنت ہے اور اللہ نے اس کے لیے ایک عذابِ عظیم تیار کر رکھا ہے۔ النسا۔93
اور یقین کر لو کہ جب تمھیں اور تمھارے آقاوں کو لعنتوں کے ہاروں کے ساتھ جہنم کی طرف ہانکا جا رہا ہو گا تو یہ ذہنی معذور چور بلکل اسی طرح تمھارا منہ چڑا رہا ہوگا:۔
اور اے ریاستِ مدینہ کے علمبردارو ختم کرو یہ قول و فعل کا تضاد، وہاں تو دجلہ کے کنارے کتا مر جاے تو حکمران اپنے آپ کو ذمہ دار سمجھے، اقتدار امانتِ خدا وندی ہے ، ڈاکووں کے راستے تراشتے ہو اور چھوٹے چور وحشت ناک موت مرتے ہیں، کیا تم نے مرنا نہیں ہے؟
اگر ذرا بھی غیرتِ ایمانی ہے تو عبرت کا نشان بناو مردودوں کو ۔ ۔ ۔ ۔ ورنہ ذلت مقدر یہاں بھی (اپنے سے پہلے والوں پر ایک نظر ڈال لو) اور وہاں کا حال اوپر پڑھ لو۔
کبھی سوچو تو پتہ چلے کہ ایک سو چھیاسی کروڑ دنیا میں کیوں ذلتوں سے دو چار ہیں؟
اللہ کریم شعور کی دولت دے
AKHTAR N JANJUA
http://anjanjua.blogspot.com
http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz
https://www.pinterest.com/akhtarjanjua
https://www.linkedin.com/in/akhtar-janjua-90373825
No comments:
Post a Comment