سلام، نیک تمنائیں اور ڈھیر ساری دعائیں ۔ ۔ ۔
دوستو ماننے کے لئےجاننا بہت ضروری اور جاننے کے لئے سعیِ مخلصانہ لازم۔ اِسی لئے تو خدای نسخہِ کیمیا کی خشتِ اول، "اقرا باسمِ ۔ ۔ ۔ ۔"۔
معرفتِ خدا ، پہچان کے لئے، وجدان کے لئے اور احسان (وحیِ جبریل والا) کے لئے ملزوم۔ معرفت بجز استاد و رہنمای اور کاوشِ جمیلہ کے ناممکن۔ دوست بننے کے لئے وفا اور ایفا ضروری اور اُن سے حصولِ فیض جو تمام امتحانات سے سرخرو ہو کر ولائت کی خلعت سے سرفرازہوے ہوں۔
خوبصورت و خوب سیرت دوستوں سے نمازِ فجر کے ساتھ ہی خوبصورت پیغامات ملنا شروع ہوتے ہیں۔ایک میسیج اس بلاگ کے آخر میں نقل کرونگا لیکن پہلے حضرت احمد کبیر رفاعی رح کے ایمان افروز ملفوظات سے کچھ نصیحتیں جو انھیں ایک بزرگ سے ملیں:۔
اللہ تعالی کے غیر کی طرف ملتفت ہونے والا کبھی اللہ تعالی کی بارگاہ تک نہیں پہنچ سکتا اور شکی مزاج کبھی کامیاب نہیں ہو سکتا۔
جس شخص کو اپنے اندر کمی کا علم نہ ہو اُس کے سب اوقات نقص اور کمی کا شکار ہیں۔
طبیبوں کا بیمار ہونا، دانشمندوں کا جاہل ہونا اور دوستوں کے ساتھ بے مروت ہونا بہت برا ہے۔
جو اللہ تعالی کی معرفت حاصل کر لیتا ہے وہ باادب ہو جاتا ہےاور خوفِ خدا اس کا ہم نشین۔
خوفِ خدا ذاتی محاسبے کا احساس اجاگر کرتا ہے اور ذاتی محاسبہ مراقبہ کی طرف ملتفت کرتا ہے۔
مراقبہ ذکرِ الہی کا موجب بنتا ہے۔
اور اب آج کا میسیج:۔
اللہ کی دوستی حاصل کرنی ھے تو اُس کے بندوں پر مہربان ہونا پڑے گا
کیونکہ عبادت کرنے سے جنّت ملتی ھے اور خدمت کرنے سے
خُدا ملتا ھے
اللہ کریم غور و فکر اور عمل کی توفیق ہم سب کو عطا فرماے۔ آمین بجاہِ رحمتہ العالمین، خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم۔
AKHTAR N JANJUA
http://anjanjua.blogspot.com
http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz
https://www.pinterest.com/akhtarjanjua/
https://www.linkedin.com/in/akhtar-janjua-90373825/
No comments:
Post a Comment