(مندرجہ ذیل کہانی کا تعلق پاکستان میں پچھلے ستر سالوں میں رونما ہونے والے کسی واقعے، کسی سانحے، طرزِ حکمرانی، نظامتی بیابانی سے بالکل نہیں ہے)۔
اگلے زمانوں کی بات ہے ۔ ۔ ۔
ایک مسافر گھر سے رواں ہوا، زادِ راہ اور کچھ مال ساتھ تھا۔
رات آی رین بسیرے کے لئے رکا ۔۔
نیند نے آ دبوچا ۔۔۔ چور مال لے گئے ۔۔
جاگا تو دیکھا خود تھا ، مال نہیں تھا ۔۔
واویلا کرتے ہوے حکمران کے دروازے پر دستک دی ۔۔۔ باریابی ہوی ۔۔۔ لٹنے کی داستان بیان کی۔۔۔
حکمران نے انتہای غصے میں کہا :-
احمق انسان تم کیسے سو گئے؟
سائل نے دست بستہ عرض کی :-
حضور معافی کا خواستگار ہوں، میری غلط فہمی تھی کہ،
“میرے سونے سے فرق نہیں پڑتا کیونکہ آپ جاگ رہے ہیں”۔
اختر جنجوعہ
AKHTAR N JANJUA
http://anjanjua.blogspot.com/
http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz
No comments:
Post a Comment