پھر ستمبر آیا ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
وطن کے لیئے
چمن کے لیئے
گِل کے لیئے
گُل کے لیئے
جوانوں کے لیئے
پاسبانوں کے لیئے
عزم و عمل کے زندہ نشانوں کے لیئے
شہدا کے لیئے
اُن کے عزیز و اقربا کے لیئے
غازیوں کے لیئے
وطن کے باسیوں کے لیئے
کیا ستمبر تھا وہ ۔ ۔ ۔ اُس کےبعد چھپن ستمبر آچکے لیکن اُس جیسا نہیں آیا؛
کیا جذبہ تھا
کیا جنوں تھا
کیا یقیں تھا
قوم تھی یا سیسہ پلائ ہوئ دیوار ۔ ۔ ۔ سُندر بن سے لے کر لنڈی کوتل تک۔
بر و بحر و فضا میں رقم کی جانے والی عظیم قربانیوں اور جانفشانیوں کی انمٹ داستانوں کی گواہ تو اِس وطن کی مٹی تا قیامت رہے گی۔
افواجِ پاکستان تو ہمیشہ سےمسلسل دفاعِ قوم میں مصروف، سرحدیں ہوں، قدرتی آفات ہوں، زمینی بلیات ہوں، دہشت گردی کا عفریت ہو یا دشمنِ بد نیت ہو، سیاچین کی برف پوش چوٹیاں ہوں یا کشمیر جنت نظیر کے سر سبز و شاداب مرغزار ہوں، مغرب کی سنگلاخ چٹانیں ہوں یا جنوب کے صحرا ہوں، بحرِ ہند کی لہریں ہوں یا نیلگوں آسماں کی فضائیں ہوں۔ ہمہ وقت تیار اور مصروفِ پیکار۔
پھر جذبوں پر اوس کیوں پڑی
قوم دو لخت کیسے ہوی اور اسے بانٹا کس نے
کیسے جنوں پر ہوس نے جالے تانے
کہاں پر یقین متزلزل ہوا
کیسے اپنوں اور غیروں کی ریشہ دوانیوں سےقوم لہو لہان ہوی
اکہتر تک پہنچی اور مقروض ہوی
کشمیر آج بھی خونِِ ناحق سے لہو رنگ ہے
ہم نہیں تو ہمارے بچوں کو۔ وہ نہیں تو اُن کے بچوں کو
یہ قرض چکانے پڑیں گے
جذبہ و جنون و یقینِ محکم والے ستمبر لوٹانے پڑیں گے
قوم کو تقسیم کرنے والے شعبدہ باز اورخون چوس چمگادڑ یہاں سے ہمیشہ کے لیے بھگانے پڑیں گے۔
اللہ کریم نے فرمایا ہے ’اِنا مع العسرِ یُسرا‘۔
ایڑیاں تو رگڑنی ہی پڑتی ہیں اور پھر
وطن کی خاک ذرا ایڑیاں رگڑنے دے
مجھے یقیں ہے پانی یہیں سے نکلے گا
لوٹنا چاہیے، اور ضرور لوٹے گا وہ ستمبر ضرور لوٹے گا ۔ انشاء اللہ
افواجِ پاکستان زندہ باد
پاکستان پائندہ باد
انشاء اللہ
سدا سلامت پاکستان ۔ تا قیامت پاکستان
اختر نواز جنجوعہ
No comments:
Post a Comment