12:51 PM
خواب ۔ ۔ ۔ اور ۔ ۔ ۔ پاکستان !
سلام اور دعائیں
ورق گردانی کرتے ہوے یونہی جاوید شاہین کی اس نظم پہ آ کر نظر رک گئی پھر جھک گئی کہ یہ اپنی کہانی لگی ۔ ۔ ۔
دوستوں کی نظر ہے ۔
میں نے رات سے پوچھامیرے گھر سے چوری ہو جانے والا خوابتمہارے پاس تو نہیںمیرے ہمسائے کے بچوں کا خوابگھروں میں بیٹھی جواں لڑکیوں کے خوابشہر سے ہجرت کر جانے والے سارے خوابتمہارے پاس تو نہیں؟رات میری آنکھوں میں جھانک کر بولیاتنے سارے خوابوں کا چوری ہو جانااور شور نہ مچنااتنے سارے خوابوں کا قتل ہو جانااور سراغ نہ چلنااتنی ساری لاشوں کا دریا میں بہا دیا جانااور پانی کا رنگ نہ بدلناکیسے ممکن ہےتمہاری مرضی کے بغیرتمہاری شرکت کے بغیر'پھر وہ گود میں اٹھایا ہوا چاندمیری طرف بڑھا کر بولی:
اس کے سر پر ہاتھ رکھواور قسم کھاؤاپنی بے گناہی کیاپنی معصومیت کیاور میں اس کا منہ تکتا رہ گیا
AKHTAR N JANJUA
https://www.facebook.com/akhtar.janjua
http://anjanjua.blogspot.com/
https://twitter.com/IbneNawaz