1:59 PM
کہیں ہم ’اُس زمانے‘ میں تو نہیں ہیں ؟؟؟؟؟
سلام اور دعائیں
جامع ترمذی کی ایک انتہای جامع حدیثِ پاک پڑھنا نصیب ہوئ تو دل و دماغ وہیں جم کر رہ گئے۔ بقول حضرت بہزاد لکھنوی ’دل وہیں رہ گیا جاں وہیں گئی ۔ خم اُسی در پہ اپنی جبیں رہ گئی‘ ۔ حضور صلی اللہ و علیہ وسلم کا بیان آپ بھی دل تھام کر پڑھیے اور پھر سوچیے کہیں ہم اُسی زمانے میں تو نہیں رہ رہے ؟؟؟؟ آپ صلی اللہ و علیہ وسلم
نے فرمایا :۔
جب لوگ مالِ حکومت کو ذاتی مال سمجھنے لگ جائیں
امانت کو غنیمت اور زکوٰة کو ٹیکس سمجھیں
علمِ دین دوسری اغراض پوری کرنے کے لیئے حاصل کریں
بیویوں کی اطاعت اور ماوؐں کی نافرمانی کریں
دوستوں کو قریب رکھیں اور باپوں سے دور ہو جائیں
مساجد سے بے مقصد آوازیں گونجیں
بدکار لوگ قوم کے قائد بن جائیں
سب سے بڑے کمینے کو ملت کی ذمہ داری سونپ دی جاے
کسی کی عزت اُس کے ’شر‘ کے خوف سے کی جاے
رقاصائیں رقص کریں اور موسیقی عام ہو جاے
بادہِٗ خر مست کے جام لنڈھاے جائیں
پچھلے اگلوں پر لعنت کریں
تو پھر انتظار کرنا :۔
سرخ ہوا کا
زلزلوں کا
دھنس جانے کا
صورتیں بدلنے کا
پتھر برسنے کا
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اور مسلسل نشانیوں کا
استغفراللہ ۔ ۔ ۔ الامان و الحفیظ ۔ ۔ ۔ اللہ کریم ہمیں غور و فکر اور عملِ صالح کی توفیق عطا فرماے ۔ آمین
AKHTAR N JANJUA
https://www.facebook.com/akhtar.janjua
http://anjanjua.blogspot.com/ https://twitter.com/IbneNawaz