AKHTAR N JANJUA

Allah created humans from a male and a female and made into tribes and nations for identification. However the most righteous is the most honoured. No Arab has any superiority over a non-Arab nor is a White any way better than a Black. All created beings are the decendants of Adam and existence of Adam sprang from dust. hence all claims to superiority and greatness, all demands for blood or ransom and all false traits or trends of rule are false.

Breaking

Friday, June 12, 2020

خوب سیرت انسان کی با بصیرت نصیحت

 حضرت عمر بن عبدالعزیز کا نصیحت نامہ

سلام مسنون ۔ ۔ اللہ کریم سب کو محفوظ رکھے  ہر گناہ سے، وبا سے، ابتلا سے، امتحان سے اور  مردود شیطان سے۔  آمین یا رب العالمین بجاہِ رحمتہ العالمین صلی اللہ علیہ وسلم۔


آج دورانِ مطالعہ یہ خوب صورت نصیحت نظر سے گذری، چاہا کہ اپنے بچوں سے شئیر کروں لیکں پھر خیال آیا کیوں نہ  صدقہ جاریہ بنا ڈالوں  خوب سیرت انسان کی اِس با بصیرت  بات کو، کیونکہ بات ہی ایسی ہے  ۔ ۔ ۔  

 حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے فرزندارجمندکے نام مکتوب میں فرمایا تھا:۔

اے فرزندِعزیز تم اللہ رب العزت کے ان احسانات کو یاد کرو جو اس نے تم پر اورتمہارے والد پر کیے ہیں۔

پھر اپنے باپ کی ان امور میں معاونت کرو ،جن پر اسے دسترس حاصل ہے ،اوران معاملات میں بھی اس کی اعانت کرو جن کے بارے میں تم سمجھتے ہو کہ میرا ناتواں باپ ان کو انجام دینے سے قاصر ہے۔

تم اپنی جان،صحت اورجوانی کی پوری رعایت رکھو اورجہاں تک ہوسکے اپنی زبان کو حمد وتسبیح کی صورت میں اللہ رب العزت کے ذکر سے تررکھو۔ 

اس لیے کہ تمہاری عمدہ باتوں میں سب سے اچھی بات اللہ کریم کی حمد اوراس کا ذکر ہی ہوسکتی ہے۔

جو شخص  (نیک اعمال کے ذریعے ) جنت کی رغبت رکھتا ہواور (امکانی حدتک) جہنم سے بھاگتا ہو توایسے شخص کی توبہ قبول ہوتی ہے اوراس کے گناہ معاف کیے جاتے ہیں۔ 

یاد رکھو،اللہ رب العزت جن وانس کو ایسی جگہ ان کے اعمال کا مشاہدہ کروائے گا، جہاں فدیہ قبول نہیں کیاجائے گا، جہاں معذرت نفع نہیں دے سکے گی، اورجہاں پوشیدہ اُمور بھی ظاہر ہوجائیں گے۔

لوگ اپنے اعمال کا بدلہ لے کرلوٹیں گے اورمتفرق ہوکر اپنے اپنے مقامات کی طرف چلے جائیں گے ۔
پس ایسے انسان کے لیے خوش خبر ی ہے، جس نے اللہ تعالیٰ کی اطاعت کی اوراس شخص کے لیے ہلاکت ہے جو اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کا مرتکب ہوا۔

اگر اللہ تعالیٰ تمہیں تونگری اورکشادگی عطا کر کے آزمائے تو اپنی دولت مندی میں میانہ روی اختیار کرنا ۔

اللہ جل شانہ کی رضاکے لیے اپنے آپ کو جھکالینا، اس کی مخلوق کے حقوق ادا کرنا اورتونگری کی حالت میں وہ بات کہنا جو حضرت سلیمان علیہ السلام نے کہی تھی؛  ’’یہ میرے رب کے فضل سے ہے تاکہ وہ مجھے آزمائے کہ میں شکر کرتا ہوں یا ناشکری ‘‘ (النحل۴۰)۔

تم فخرو تکبر اورخودپسندی سے بھی اجتناب کرنا ، اپنے رب کے دیے ہوئے مال کے بارے میں یہ گمان نہ کرو کہ یہ تمہاری کسی شرافت کی وجہ سے تمہیں ملاہے یا کسی فضیلت کی بنیاد پر عطاہواہے، جن سے وہ لوگ تہی دست ہیں جنہیں یہ مال واسباب میسر نہیں (یادرکھو) اگر تم نے اللہ رب العزت کے شکر میں کوتاہی کی تو (اس کی پاداش میں) فقروفاقہ کا مزاچکھوگے۔ 
  • ان لوگو میں گردانے جاو گے جنہوں نے مال ودولت کی وجہ سے سرکشی کی اورجن کے اعمال کا بدلہ انھیں دنیا میں ہی دے دیا گیا ۔ 
  • اگر چہ میں اپنے نفس پر بہت ظلم کرنے والا اوربہت سے اُمور میں غلطیوں کا ارتکاب کرنے والا ہوں لیکن پھر بھی تمہیں اس لیے نصیحت کررہا ہو ں کہ اگر انسان اپنی  تکمیل کے انتظار میں دوسروں کو نصیحت نہ کرے تو لوگ امر بالمعروف اورنہی عن المنکر بالکل چھوڑدیں گے اورحرام کو حلال سمجھنے لگیں گے اورنصیحت وخیر خواہی کرنے والے دنیا میں کم ہوجائیں گے ۔

پس اللہ ہی کے لیے ہے تمام تعریفیں ہیں جو ارض و سموات کا رب ہے ۔ اسی کے لیے کبریائی ثابت ہے اوروہی غالب وحکیم ہے۔

حلیۃ الاولیا:امام ابو نعیم


غور و فکر، سمجھ اور عمل کی تو فیق مانگتے ہوے


AKHTAR N JANJUA
http://anjanjua.blogspot.com
http://www.facebook.com/akhtar.janjua
https://twitter.com/IbneNawaz
https://www.youtube.com/channel/UCcWozYlUgu-bkQU_YcPoxTg?view_as=subscriber
https://www.pinterest.com/akhtarjanjua
https://www.linkedin.com/in/akhtar-janjua-90373825
   

No comments: